حکومت روپے کی گرتی ہوئی قیمت روکنے کیلئے حکمت عملی وضع کرنے میں ناکام

image

روپے کی گرتی ہوئی قیمت کی وجہ سے عوام بدستور مہنگا ترین پیٹرول اور ڈیزل خریدنے پر مجبور، ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، حکومت کو ذخیرہ اندوزوں اور بینکاروں کے خلاف سخت ترین اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ 

اسلام آباد: موجودہ حکومت روپے کی گراوٹ کا سلسلہ روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی معاملات میں توجہ کا مرکز سرحدوں کی بہتر انتظام کاری اور تجارت سے متعلق ادائیگیاں ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق ان اقدامات سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو استحکام ملنے کی توقع نہیں ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس سلسلے میں کئی اجلاس کیے ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے مفتاح اسماعیل کی سربراہی میں مارکیٹوں کو مستحکم کرنے کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔ 

سرکاری دستاویزات کے مطابق اعلی حکام ایجنسیوں سے ان پٹ لینے کے باوجود روپے کی گرتی ہوئی قدر کو مستحکم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ روپے کی قدر میں کمی کے باعث خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا اثر بھی زائل ہو گیا ہے۔ ڈالر کی قدر میں اضافے سے عوام بدستور مہنگا ترین پیٹرول اور ڈیزل خریدنے پر مجبور ہے۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے پیر کے روز ڈالر کی قدر میں دن بدن اضافے اور روپے کی گرتی ہوئی قیمت کا جائزہ لینے کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔ 

کمیٹی کی تشکیل کے اگلے ہی روز کمیٹی نے وزیراعظم کو پیش کرنے کیلئے عبوری سفارشات تیار کر لی تھیں۔ کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کا تعلق موجودہ آپریشنل میکنزم کو مضبوط بنانا تھا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے کچھ اقدامات شروع کیے گئے تھے جن سے صورت حال میں بہتری آ سکتی تھی۔ موجودہ حکومت کو صورتحال کی سنگینی کا اب بھی پوری طرح احساس نہیں ہو رہا۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے حکومت کو ذخیرہ اندوزوں اور بینکاروں کے خلاف سخت ترین اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔