بیرونِ ملک سفر کیلئے ڈالرز کی حد میں کمی کا اقدام عارضی ہے: عائشہ غوث پاشا

image

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس، بیرون ملک سفر کیلئے ڈالرز کی حد 10 ہزار سے کم کر کے 5 ہزار مقرر، اجلاس کے دوران ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری اقدامات کی ہدایت کر دی۔

اسلام آباد: چیئرمین سینٹ سلیم مانڈی والا کی صدارت میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں بیرون ملک سفر کیلئے ڈالرز کی حد 10 ہزار سے کم کر کے 5 ہزار کرنے اور چیک کے ذریعے ڈالر خریدنے کی شرط پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ کمیٹی اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ بیرون ملک سفر کیلئے ڈالرز کی حد میں کمی کا اقدام عارضی ہے، شرط موجودہ معاشی صورت حال کے پیش نظر عائد کی گئی تھی۔ 

اس موقع پر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بیرونِی ممالک سفر کیلئے ڈالرز کی حد میں کمی کا مقصد ڈالر کی بیرون ملک منتقلی کی حوصلہ شکنی اور ڈاکیومنٹیشن بتایا۔ حکومتی سینیٹر افنان اللہ نے کمیٹی اجلاس کے دوران بتایا کہ خالد سلطان نامی ٹیکس کمشنر انہیں ہراساں کر رہا ہے، وہ کہتا ہے کہ اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لے سکتا۔ چیئرمین کمیٹی نے معاملہ سینیٹ کی استحقاق کمیٹی میں لے جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہراسگی کے معاملے کو فوری طور روکنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ قوانین اور آن لائن ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کو ہراساں کرنے سے لوگ گوشوارے جمع کرانا چھوڑ دیں گے۔ دوسری جانب پاکستان میں رواں سال اپریل کے بعد ترسیلات زر میں کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ملک میں بھیجی جانے والی رقوم میں موجودہ مالی سال میں تسلسل سے کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور رواں سال اکتوبر کے مہینے میں گذشتہ سال کے اِسی مہینے کی نسبت لگ بھگ 16 فیصد کم رقوم بھیجی گئی ہیں۔