کراچی چیمبر کا بندرگاہوں پر 2500 کنٹینرز کی کلیئرنس بند ہونے پر اسٹیٹ بینک سے رجوع

image

 کراچی بندرگاہ پر پھنسے ہوئے 5700 درآمدی کنٹینرز پر مشتعل تاجر و برآمد کنندگان کو ریلیف دلوانے کی جدوجہد شروع، کراچی چیمبر آف کامرس نے 2500 کنٹینرز کی فوری کلیئرنس کے لیے تفصیلات جمع کروا دی ہیں۔ 

 کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بندرگاہوں پر پھنسے درآمدی کنٹینرز کی کلیئرنس تفصیلات طلب کر لیں۔ یہ پیش رفت کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد کی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد کے ساتھ ملاقات کے نتیجہ میں سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق تاجروں کی جانب سے گورنر اسٹیٹ بینک سے شکایت کی تھی کہ ان کے کروڑوں اور اربوں روپے کے درآمدی مال کے کنٹینرز بندرگاہوں پر پھنسے ہوئے ہیں اور اس کی وجہ سے خام مال اور اجناس کی بھی ملک میں کمی ہو رہی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کراچی چیمبر سے کہا ہے کہ وہ تما م تفصیلات اسٹیٹ بینک کو فراہم کرے کہ کس شعبہ کے کتنے کنٹینر پھنسے ہیں۔ کراچی چیمبر نے تمام شعبوں کے تاجروں، صنعتکاروں اور امپورٹرز سے کہا ہے کہ وہ اپنی تمام تفصیلا ت کراچی چیمبر میں جمع کروائیں یہ تفصیلات اسٹیٹ بینک کو فراہم کی جائیں گی اور پھر اسٹیٹ بینک اس بات کا تعین کرے گا کہ کون سے شعبہ کے کنٹینرز کو پہلے کلیئر کیا جائے گا۔

دوسری جانب کراچی چیمبر کے اعلامیہ میں بزنس اینڈ انڈسٹریل کمیونٹی کے اراکین سے درخواست کی ہے کہ (کے سی سی آئی) کو تمام مطلوبہ تفصیلات آن لائن ای فارم کے ذریعے فراہم کریں۔ کے سی سی آئی کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق تاجروں کا جمع کیا گیا تمام ڈیٹا اسٹیٹ بینک پاکستان کو بھیج دیا جائے گا تاکہ پھنسے ہوئے کنٹینرز کو جلد از جلد جاری کیا جاسکے۔