آئی ایم ایف نے فسکل ریونیو کے جی ڈی پی سے تناسب کی رپورٹ جاری کر دی

image

فسکل ریونیو کے جی ڈی پی سے تناسب کے لحاظ سے پاکستان 180ویں درجہ پر آ گیا، پاکستان 10 سب سے پست تناسب والے ممالک میں شامل، پاکستان کے فسکل ریونیو کا جی ڈی پی سے تناسب 12.1 فیصد ہے، بلند تناسب کے ملکوں میں لیبیا 68.2 فیصد، ناروے 63.7 فیصد، کویت 54.9 فیصد، فرانس 53.3 فیصد اور فن لینڈ 51.9 فیصد کے ساتھ 10 سرفہرست ملکوں میں شمار کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد: مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کو عام طور پر کسی بھی ملک کی معیشت کے سائز کا اندازہ لگانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایک مخصوص مدت کے دوران (عموماً ایک سال) ملک کے اندر تیار شدہ مصنوعات اور خدمات کی کل قیمت کا تخمینہ ہے۔ دنیا کے بیشتر حصوں میں ممالک کے جی ڈی پی میں مختلف اقتصادی سائیکل کے مراحل کے ساتھ اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، تاہم اس کے باوجود جی ڈی پی کے حساب سے سرفہرست معیشتیں اپنی طویل مدتی اقتصادی ترقی سے آسانی سے پیچھے نہیں ہٹتیں مگر  پاکستان نے اس فہرست میں سب سے نچلے حصے میں جگہ بنانے میں زیادہ وقت نہیں لگایا۔

تفصیلات کے مطابق جی ڈی پی سے فسکل ریونیو کے تناسب کے لحاظ سے آئی ایم ایف نے پاکستان کو 190 ملکوں میں سے 10 سب سے پست تناسب والے ممالک میں شامل کر دیا۔ آئی ایم ایف کے اعداد و شمار کے مطابق فسکل ریونیو کے جی ڈی پی سے تناسب کے لحاظ سے پاکستان 180ویں درجہ پر آ گیا ہے۔ پاکستان کے فسکل ریونیو کا جی ڈی پی سے تناسب 12.1 فیصد ہے۔ خطے کے دیگر ملکوں میں بنگلا دیش کا شمار بھی پست تناسب کے ملکوں میں کیا گیا ہے۔ بنگلا دیش 9.6 فیصد کے تناسب سے 183ویں درجہ پر آ گیا ہے۔

سری لنکا کا جی ڈی پی سے فسکل ریونیو 8.8 فیصد اور ایران کا تناسب 8.3 فیصد ہے۔ صومالیہ جی ڈی پی سے فسکل ریونیو کے 7 فیصد تناسب کے ساتھ سب سے نچلے 190ویں درجہ پر شمار کیا گیا ہے۔ بلند تناسب کے ملکوں میں لیبیا 68.2  فیصد، ناروے 63.7 فیصد، کویت 54.9 فیصد، فرانس 53.3 فیصد اور فن لینڈ 51.9 فیصد کے ساتھ 10 سرفہرست ملکوں میں شمار کیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان نے عالمی وباء کورونا کے بعد لگنے والے لاک ڈان میں بھی اتنی معاشی و اقتصادی تنزلی نہیں دیکھی، اس وقت کی حکومت نے اپنی حکمتِ عملی سے پاکستان کی معیشت کو تباہ ہونے سے بچا لیا تھا۔