سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 42.27 فیصد کی سطح پر موجود

image

ملک میں شرحِ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، 29 سے زائد اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ، ایک ہفتے میں برانڈڈ گھی کی قیمت میں 136 روپے فی 5 کلو اضافہ ہوا اور اس دوران 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 70 روپے کا اضافہ ہوا، پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 65 پیسے مہنگا ہوکر 283 روپے 50 پیسے کا ہوگیا ہے۔ 

اسلام آباد: (اکانومی ڈیسک) وطنِ عزیز میں سیاسی جنگ عظیم کے دوران مہنگائی بھی مثلِ شُتر بے مہار ہو چکی ہے۔ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور ادارۂ شماریات کے مطابق اس وقت پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی 43 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے۔ ادارۂ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر 42 اعشاریہ27 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

ادارۂ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے میں 29 سے زائد اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں برانڈڈ گھی کی 5 کلو کی قیمت میں 136روپے کا اضافہ ہوا ہے اور اس دوران 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 70 روپے کا اضافہ ہوا۔ ادارے کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے میں باسمتی چاول 2 روپے اور چینی کی قیمت میں 5 روپے 35 پیسے فی کلو، ٹماٹر کی قیمت 12 روپے فی کلو جبکہ آلو 11 اور پیاز کی قیمت میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 

یاد رہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 48 سال کی بلند ترین سطح کو عبور کر چکی ہے۔ اس سے پہلے اپریل 1975ء میں مہنگائی کی شرح 29.3 فیصد تھی۔ ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2022ء تا فروری 2023ء کے دوران مہنگائی کی شرح 26.19 فیصد ریکارڈ ہوئی ہے۔ دوسری جانب انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالرکی قدر میں آج اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 65 پیسے مہنگا ہو کر 283 روپے 50 پیسے کا ہو گیا ہے۔ انٹربینک میں ڈالر گزشتہ روز  282 روپے 85 پیسے  پر بند ہوا تھا۔