رمضان المبارک کے آغاز میں ہی مہنگائی کی شرح 46.65 فیصد پر پہنچ گئی

image

ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 1.80 فیصد اضافہ، 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئیں، 20 کلو آٹے کا تھیلا 770 روپے مزید مہنگا ہوا ہے، دال ماش 415 روپے سے بڑھ کر 421 روپے پر آگئی۔

اسلام آباد: (اکانومی ڈیسک) رمضان کی آمد کے ساتھ ہی مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ ہوگیا ہے۔ ادارۂ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعدادوشمار جاری کر دیے ہیں، جس کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 1.80 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سالانہ بنیادوں پر 46.65 فیصد ریکارڈ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ماہ رمضان کے آتے ہی 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، آٹے، ٹماٹر، آلو، دال، چینی اور گھی کی قیمتیں بڑھ گئیں۔

ادارۂ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے میں 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ٹماٹر 41 روپے 85 پیسے فی کلو مزید مہنگا ہو کر سنچری مکمل کرگیا جبکہ آٹے کا تھیلا 769 روپے 12 پیسے مزید مہنگا ہوا اور ملک میں آٹے کا تھیلا اوسطاً 2586 روپے 37 پیسے تک پہنچ گیا ہے۔ کیلے 21 روپے 57 پیسے فی درجن اور چائے کا پیکٹ 34 روپے 37 پیسے مہنگا ہوا جبکہ مٹن 13 روپے 78 پیسے اور دال ماش ساڑھے 6 روپے فی کلو مہنگی ہوئی۔ علاؤہ ازیں بیف 6 روپے 31 پیسے فی کلو، اڑھائی کلو والا گھی کا ڈبہ 8 روپے 84 پیسے مہنگا ہوا، چینی، دہی، دودھ، چاول بھی مہنگے ہوئے۔

ادارۂ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی، چکن 32 روپے 85 پیسے فی کلو، سرخ مرچ کا پیکٹ 5 روپے سستا ہوا، لہسن 4 روپے 59 پیسے اور دال چنا 2 روپے 70 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔ اس کے علاؤہ دال مونگ، دال مسور، انڈے اور پیاز بھی سستے ہوئے جبکہ ایک ہفتے میں 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔ دوسری جانب سونے کی فی تولہ قیمت میں 5600 روپے اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ملک میں فی تولہ سونے کا بھاؤ 2 لاکھ 7 ہزار 500 روپے ہوگیا ہے۔ عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ 58 ڈالر بڑھ کر 1997 ڈالر فی اونس ہے۔