رواں مالی سال کاروں کی درآمدات میں کمی کا رجحان

image

 

کاروں کی درآمدات سالانہ بنیادوں پر 78 فیصد کم، مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں کاروں کی درآمدات پر 57 ملین ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا، مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات گزشتہ سال کی نسبت (15,981.736 ملین ڈالر) سے 14.22 فیصد کم ہیں۔

اسلام آباد: (اکانومی ڈیسک) ملکی حالات اور کمر توڑ مہنگائی نے عوام کی قُوتِ خرید کو انتہائی کمزور کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کاروں کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 10ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 78 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اعدادو شمار کے مطابق جولائی سے اپریل تک کی مدت میں کاروں (مکمل تیارشدہ یونٹس) کی درآمدات پر57 ملین ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 78 فیصد کم ہے۔

واضح رہے کہ آل پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعداد وشمار کے مطابق جولائی سے مارچ 2023ء تک کی مدت میں ملک میں 110405 یونٹس کاروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 46 فیصد کم ہے۔ مارچ میں ملک میں 9351 یونٹس کاروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال مارچ کے 27202 یونٹس کے مقابلہ میں 66 فیصد کم ہے۔ اسی طرح آل پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعدادو شمار کے مطابق جولائی تا فروری 2023ء تک کی مدت میں ملک میں 182449 یونٹس زرعی ٹریکٹرز کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلہ میں 97 فیصد کم ہے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں 35 ہزار 952 یونٹس زرعی ٹریکٹرز کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔ دوسری جانب رواں مالی سال کے پہلے 10ماہ کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات 13,709.287 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کی برآمدات (15,981.736 ملین ڈالر) سے 14.22 فیصد کم ہیں۔ مزید برآں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 10ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 55 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔