بھارتی خواتین ریسلرز کا جنسی ہراسانی کے خلاف احتجاج

image

 

بھارت کیلئے حاصل کئے گئے تمغے دریا برد کرنے کا اعلان، مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو تادم مرگ بھوک ہڑتال پر رہیں گی، یہ احتجاج جنسی زیادتی کے ملزم اور ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کی عدم گرفتاری کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی:(اسپورٹس ڈیسک) مبینہ جنسی ہراسانی کے خلاف احتجاج کرنیوالی بھارتی خواتین ریسلرز نے اپنے تمغے گنگا میں پھینکنے اور تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔ یہ اعلان بھارت کی اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا کی جانب سے کیا گیا ہے۔ بھارتی خواتین ریسلرز گزشتہ ایک ماہ سے حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کی جانب سے خواتین ریسلرز کو جنسی ہراساں کئے جانے کیخلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

خواتین ریسلرز کا کہنا ہے کہ ہم گنگا کو جتنا مقدس سمجھتے ہیں اُتنے ہی مقدس یہ میڈلز بھی ہیں۔ یہ میڈلز ہم نے سخت محنت سے حاصل کیے ہیں اور یہ تمغے پورے ملک کیلئے مقدس ہیں۔ یہ تمغے ہماری زندگی اور ہماری روح ہیں لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ انکی کوئی ضرورت نہیں رہی۔

خواتین ریسلرز نے بیان میں مزید کہا کہ میڈلز کو گنگا میں پھینکنے کے بعد ہمارے زندہ رہنے کی بھی کوئی وجہ نہیں ہوگی اسی لئے ہم انڈیا گیٹ پر پہنچ کر مرنے کیلئے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں خواتین ریسلرز نے بھارتی پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر بھی احتجاج کی کوشش کی تھی۔ جس پر پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا تھا۔