بجٹ پلان میں نئے اقدامات کی تیاری شروع

image

آئندہ بجٹ میں 470 ارب روپے کے نئے ٹیکس حاصل کرنے کا ہدف، نان رجسٹرڈ افراد کا انکم ڈیٹا حاصل کر کے ٹیکس نوٹس بھیجا جائے گا، محکمے کو دستیاب ڈیٹا کی بنیاد پر ٹیکس ریکوری کا اختیار دیا جائے گا، ڈیپازٹ نوٹس کی خلاف ورزی پر جرمانہ بھی لیا جائے گا۔

اسلام آباد: (اکانومی ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو ذرائع کے مطابق بجٹ پلان میں نئے اقدامات کی تیاری شروع کردی ہے، آئندہ بجٹ میں 470 ارب روپے کے نئے ٹیکس حاصل کرنے کا ہدف ہے۔ نئے اقدامات کے تحت نان رجسٹرڈ افراد کا انکم ڈیٹا حاصل کر کے ٹیکس نوٹس بھیجا جائے گا۔ یہ ڈیٹا اوسط سالانہ آمدن کا اندازہ لگانے میں معاون ہوگا، ٹیکس نوٹس کا جواب نہ دینے پر پینلٹی لگے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمے کو دستیاب ڈیٹا کی بنیاد پر ٹیکس ریکوری کا اختیار دیا جائے گا۔ ڈیپازٹ نوٹس کی خلاف ورزی پر جرمانہ بھی لیا جائے گا، نوٹس وصول کنندہ کو ٹیکس کمشنر کا دعویٰ غلط ثابت کرنا ہوگا۔ ایک بار دعویٰ صحیح ثابت ہونے پر ہر سال ٹیکس ریٹرن جمع کرانی ہوگی۔

ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ نان ٹیکس رجسٹرڈ کا انکم ڈیٹا قومی شناختی نمبر کی بنیاد پر حاصل کیا جائے گا۔ این ٹی این کے نمبر سے بھی ملکیت اور ٹرانزیکشن کی تفصیل حاصل کی جائے گی۔ واضح رہے کہ مالی سال 2024-23ء کے بجٹ کے سلسلے میں سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس 2 جون کو طلب کیا گیا ہے اور قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 3 جون کو ہوگا۔ جس کی صدارت وزیرِاعظم شہباز شریف کریں گے۔ جس  میں نئے مالی سال کیلئے بجٹ اہداف کو حتمی شکل دی جائے گی۔ دونوں اجلاسوں میں صوبائی حکام بھی شرکت کریں گے، اس دوران نئے بجٹ کیلئے قومی ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لیا جائے گا۔

 آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کی مد میں 700 ارب روپے تجویز کئے گئے ہیں۔ تاہم وزیرِاعظم وفاقی ترقیاتی پروگرام ایک ہزار ارب روپے تک بڑھا سکتے ہیں۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ کا مجموعی حجم 14 ہزار 600 ارب سے زیادہ رکھنے کی تجویز ہے اور بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے کمیٹیاں بھی قائم کردی گئی ہیں۔ اس کے علاؤہ آئندہ سال کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 3 فیصد سے زیادہ رکھنے کی تجویز ہے جب کہ موجودہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا تخمینہ 0.29 فیصد ہے۔