جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حصول کیلئے پاکستانیوں کی کوششیں تیز

image

یورپی یونین کا دس سالہ ترجیحی معاہدہ، جی ایس پی پلس کی موجودہ اسکیم پاکستان سمیت 13 ممالک کیلئے 2014ء میں شروع کی گئی تھی، یورپی یونین کی مانیٹرنگ ٹیم پہلے ہی پاکستان کا دورہ کر چکی ہے۔

اسلام آباد: (اکانومی ڈیسک) یورپی یونین کا 10 سالہ ترجیحی تجارتی انتظام اس سال اپنی میعاد ختم ہونے کے قریب پہنچ رہا ہے۔ پاکستان نے بین الاقوامی کنونشنز کی تعمیل کو بڑھانے کیلئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ یورپی یونین کی مانیٹرنگ ٹیم پہلے ہی پاکستان کا دورہ کر چکی ہے اور 23-2014ء کیلئے جنرلائزڈ اسکیم آف پریفرنس پلس (جی ایس پی پلس) پر آخری تشخیص رپورٹ مرتب کر چکی ہے جس کو رواں ماہ یا جولائی میں عام کرنے کی توقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق، مزدوری کے معیار، آزادی صحافت اور ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے پاکستان کی کارکردگی کی وضاحت کی جائے گی، جو جی ایس پی پلس کی ترجیحات کے حصول سے منسلک ہیں۔ یہ رپورٹ پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس حیثیت کی تجدید کی بنیاد بھی بنے گی۔

جی ایس پی پلس کی موجودہ اسکیم پاکستان سمیت 13 ممالک کیلئے 2014ء میں شروع کی گئی تھی جو کہ اسی سال ختم ہو جائے گی۔ تاہم یورپی یونین کونسل اور پارلیمان نئے جی ایس پی پلس کو حتمی شکل دیں گے۔ اگلے جی ایس پی پلس کیلئے پاکستان کا کیس بنانے کیلئے پارلیمانی کمیشن برائے انسانی حقوق (پی سی ایچ آر) اور جسٹس پروجیکٹ پاکستان 5 سے 8 جون تک اسلام آباد میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد کریں گے۔