ذخیرہ اندوزی کے خلاف مہم کے ثمرات آنا شروع، ڈالر کی قدر میں بڑی کمی

image

روپے کی مضبوطی کا سلسلہ جاری، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی تجارت 300 روپے میں ہوئی، سخت نگرانی کی وجہ سے ایکسچینج کمپنیز ماضی کے مقابلے میں اب زیادہ ڈالر انٹربینک مارکیٹ کو فراہم کر رہی ہیں۔

کراچی: (اکانومی ڈیسک) وفاقی حکومت کی جانب سے اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف جاری مہم کے سبب روپے کی مضبوطی کا سلسلہ جاری ہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر ایک روپے 79 پیسے سستا ہو گیا۔ پاکستانی کرنسی کی قدر میں اضافے کے بعد ڈالر 301 روپے 16 پیسے کی سطح پر آگیا۔

مرکزی بینک کے مطابق آخری کاروباری روز ڈالر 302 روپے 95 پیسے پر بند ہوا تھا۔ میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے بتایا کہ آج انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی تجارت 300 روپے میں ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا اس میں اس وقت تک استحکام رہے گا جب تک ذخیرہ اندوزوں کا تعاقب جاری رہے گا۔

سعد بن نصیر نے مزید بتایا کہ سخت نگرانی کی وجہ سے ایکسچینج کمپنیز ماضی کے مقابلے میں اب زیادہ ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں فراہم کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا موجودہ قوانین پر عملدرآمد جاری رہا تو ہم حوالہ اور ہنڈی کے بجائے زیادہ ڈالرز کی آمد قانونی ذرائع سے دیکھیں گے۔ ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے میں ملوث افراد کو سزائیں دی جائیں گی۔ 

میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اس وقت ایسی چیزوں کی حوصلہ شکنی کرنے کیلئے حکومت کو باضابطہ ذرائع سے ترسیلات زر بھیجنے والوں کیلئے کوئی اسکیم متعارف کرانی چاہیئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ اسمگلنگ میں ملوث عناصر اور ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، اس میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزائیں دیں گے اور ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلنگ میں ملوث عناصر کی اطلاعات دینے والوں کیلئے انعامات کا اعلان کرنے جارہے ہیں۔