میدے کے انسانی صحت پر مضر اثرات

image

ریفائن آٹا انسانی معدے کیلئے سفید گلو قرار، میدہ بنانے کیلئے گندم کے آٹے میں سے انسانی صحت کیلئے بہترین اجزاء جیسے کہ سوجی اور فائبر نکال لئے جاتے ہیں، طبی و غذائی ماہرین نے میدے کے بجائے گندم کا آٹا استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ 

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سفید آٹا جسے حرف عام میں میدہ بھی کیا جاتا ہے انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب کرتا ہے۔ سفید آٹا روزانہ کی بنیاد پر روٹی، پراٹھا، ڈبل روٹی، برگر، پیزا، پاستا، میکرونی، ڈونٹس اور موموز کی شکل میں کھایا جاتا ہے۔ طبی ماہرین نے ریفائن آٹے کو انسانی معدے کیلئے سفید گلو قرار دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ سفید آٹا کئی طرح کے مراحل سے گزر کر میدے کی شکل اختیار کرتا ہے۔میدہ بنانے کیلئے گندم کے آٹے میں سے انسانی صحت کیلئے بہترین اجزاء جیسے کہ سوجی اور فائبر نکال لئے جاتے ہیں، جس کے بعد آٹا میدے کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ سفید آٹا تیزابی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے جس کے استعمال سے تیزابیت کا خدشہ بڑھ جاتا ہے، اس کے دیر سے ہضم ہونے کے نتیجے میں معدے اور آنتوں کی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اسکے علاوہ سفید آٹا استعمال کرنے کی صورت میں کولیسٹرول لیول کا بڑھ جانا، قبض، جگر کی کارکردگی کا متاثر ہونا، موٹاپا، بدہضمی اور نظام ہاضمہ کی کاکردگی متاثر ہونے جیسی شکایات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ طبی و غذائی ماہرین کے مطابق میدے کے بجائے گندم کا آٹا استعمال کرنا چاہیئے۔ گندم کے آٹے میں بڑی مقدار میں ڈائیٹری فائبر پایا جاتا ہے، چکی کے آٹے کے استعمال کے نیتجے میں نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے جس کے سبب مجموعی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔