ذیابیطس کی ادویات کیموتھراپی کے علاج میں زیادہ مؤثر

image

یونیورسٹی آف مسوری اسکول آف میڈیسن کے ماہرین کی تحقیق، تحقیق میں 10 پھیپھڑوں کے کینسر کے مریضوں میں ٹیومر کا جائزہ لیا گیا، محققین نے کینسر خلیوں کو کیموتھراپی کیلئے زیادہ حساس بنانے کے طریقے کی نشاندہی کی۔ 

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ذیابیطس کے علاج کیلئے استعمال ہونے والی دوائی پھیپھڑوں کے کینسر کے مریضوں کیلئے کیموتھراپی کے علاج کو زیادہ موثر بنا سکتی ہے۔ یہ تحقیق یونیورسٹی آف مسوری اسکول آف میڈیسن کے محققین کی جانب سے کی گئی ہے۔ تحقیق کے دوران محققین نے کینسر خلیوں کو کیموتھراپی کیلئے زیادہ حساس بنانے کے طریقے کی نشاندہی کی ہے۔ 

یہ تحقیق امریکن ایسوسی ایشن فار کینسر ریسرچ کے جریدے "کلینیکل کینسر ریسرچ" میں شائع ہوئی ہے۔ تحقیق کے مصنف ڈاکٹر کیفی نے کہا کہ پھیپھڑوں کے کینسر کے روایتی علاج بشمول کیموتھراپی، اکثر ادویات کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے کینسر پر بہت کم اثر انداز ہوتے ہیں۔ یہ مریضوں میں موت کی ایک بڑی وجہ ہے، لہذا ادویات اور کیموتھراپی کے خلاف مزاحمت کو روکنے کے طریقے تلاش کرنا مریض میں علاج کے نتائج کو بہتر بنانے کیلئے بہت ضروری ہے۔

تحقیق کے دوران 10 پھیپھڑوں کے کینسر کے مریضوں میں ٹیومر کا جائزہ لیا گیا۔ ان مریضوں میں سے نصف کو انسداد کینسر ادویات کے خلاف مزاحمت کے طور پر شناخت کیا گیا۔ ادویات کے خلاف مزاحم ٹیومر نے ایک خاص انزائم ( اے کے آر 1 بی10) کا مظاہرہ کیا۔ جب ذیابیطس کی دوائی کے ساتھ علاج کیا گیا تو ٹیومر کی ادویات کے خلاف مزاحمت کم دکھائی دی۔