مدینہِ ثانی

image

دی ویووز نیٹ ورک: اللہ پاک نے ناچیز کو طیب مدینہ اور پاکستان کی مماثلت کے بارے میں لکھنے کی توفیق دی ہے۔ طیب مدینہ اور پاکستان اتنا وسیع ہے کہ کوئی بھی لکھاری ہو، نویسی ہو یا قالم نگار ہو لکھتے لکھتے سیاہی اور قلم ختم کر سکتے ہیں لیکن اس کے بارے میں نہیں لکھ سکتے۔ بندہ ناچیز چند باتوں کا تذکرہ کرے گا کہ مدینہ منورہ اور پاکستان میں کیا مماثلت ہے؟ پہلے تو ثانی کے بارے میں آگاہ کروں گا کہ ثانی کسے کہتے ہیں؟ ثانی کا مطلب "دوسرا" یعنی کہ پاکستان دوسری ایسی ریاست ہے جو مدینہ منورہ ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان طیب مدینہ ہے۔ 

حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آنے سے پہلے طیب مدینہ کا نام "یثرب" تھا۔ یثرب کا مطلب ہے ناسوز، بیماریوں کا گڑھ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آنے سے پہلے جاہلیت عروج پر تھی۔ انسان کو انسانیت کا پتہ نہیں تھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تشریف آوری ہوئی تو "طیب مدینہ" بن گیا۔ اسی طرح جب پاکستان معرض وجود میں نہیں آیا تھا اس سے پہلے پاکستان ہندوستان میں ضم تھا اور ہندوستان سے مراد ہندوؤں کے رہنے کی جگہ یعنی ایسے مذہب جو شرک اور بت پرستی پر مبنی تھے مگر بعد میں ہندوستان سے ایک ایسا خطہ آزاد ہوا جو مسلمانوں کی پاکی کی طرف منسوب ہوا جسے "پاکستان" کا نام دیا گیا۔ پاکستان 14 اگست جمعۃ المبارک اور 27 رمضان المبارک کی شب کو معرض وجود میں آیا تھا۔

طیب کا مطلب "پاک" اور منورہ کا مطلب "رہنے کی جگہ"پاکستان کا اگر اردو ترجمہ کیا جائے تو ڈائریکٹ مطلب مدینہ طیبہ بنتا ہے جو کہ پاکستان فارسی کے دو لفظوں پاک اور استان کا مجموعہ ہے۔ پاک کا مطلب "طیب" اور استان کا مطلب ہے "رہنے کی جگہ" پاکستان کا عربی میں مدینہ طیبہ بنتا ہے۔ جب مدینہ منورہ بننا تو اس کی بنیاد لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ تھی اور جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو اس کی بنیاد بھی لا الہ الا اللہ تھی۔

 پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر رابطے کیلئے ملنے والا کوڈ 92 ہے جب تک 92 کا کوڈ نہیں ملائیں گے اس وقت تک آپ بین الاقوامی سطح پر بات نہیں کر سکتے۔ باشعور اور علم رکھنے والے ہر فرد کو معلوم ہے کہ 92 کا مطلب اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنتا ہے یعنی پاکستان میں اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بغیر کوئی رابطہ نہیں کر سکتا۔ دوسری جانب اگر پوری دنیا کی بات کروں تو پاکستان ایسا واحد ملک ہے جس کا نقشہ اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنتا ہے۔ ریاست مدینہ کے بننے سے پہلے بھی حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی میعت میں صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ نے جب ہجرت فرمائی۔ اسی طرح پاکستان کے معرض وجود میں بھی تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت ہوئی۔ مدینہ طیبہ کی تشکیل کے دوران کفار نے مسلمانوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ ڈھائے اور معاشی ناکہ بندی جیسے کئی عوامل کار فرما ہیں۔جب پاکستان تشکیل میں آیا تو یہی پس منظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔

 بندہ ناچیز نے چند باتوں کا تذکرہ کیا ہے اس طرح کئی مثالیں بھری پڑی ہیں۔ ناچیز تو اتنا ضرور کہے گا کہ پاکستان واقع ہی ثانی مدینہ ہے۔ پاکستان کے باسیوں کو اتنا ضرور کہوں گا کہ پاکستان کیلئے دن رات محنت کریں۔ پاکستان کے نام کو مزید روشن کریں، کسی قسم کا کیچڑ نہ اچھالیں، پاکستان کی قدر کرنا سیکھیں۔ پاکستان کے نام پر کسی قسم کی آنچ نہ نے دیں۔ ایک دن ضرور پاکستان پوری دنیا کا سپر پاور ہوگا۔ انشاءاللہ ایک نہ ایک دن ورلڈ آرڈر اسلام آباد سے جاری ہوں گے۔

پاکستان زندہ باد