پاکستان کے اسپتالوں میں غلط ادویات کے استعمال سے ہر سال 5 لاکھ اموات واقع ہونے کا انکشاف

image

لاہور میں 'میڈیکیشن ود آؤٹ ہارم' کے عنوان سے ایک سیمینارکاانعقاد، تقریب کی صدارت پنجاب ہیلتھ کمیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر محمد ثاقب عزیز نے کی، ایسی غلطیاں ادویات کے انتظام کے کمزور نظام اور انسانی عوامل کی وجہ سے پیش آتی ہیں۔ 

لاہور: تفصیلات کے مطابق لاہور میں 'میڈیکیشن ود آؤٹ ہارم' کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت کے فرائض پنجاب ہیلتھ کمیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر محمد ثاقب عزیز نے سرانجام دیے۔ تقریب میں شریک شرکاء کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اسپتالوں میں تقریباً 18.3 فیصد موت کے واقعات ادویات کے غلط استعمال کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ تقریب میں اس بات کا انکشاف بھی کیا گیا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 5 لاکھ افراد غلط ادویات دیے جانے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ 

تقریب کے دوران شوکت خانم میموریل سپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیصل سلطان، ڈائریکٹر فارمیسی ڈویژن ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان ڈاکٹر نور محمد شاہ اور کونسلر کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب نے شرکاء کو اپنے علاقوں کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ماہرین کی جانب سے ڈاکٹرز حضرات سے کہا گیا کہ وہ ادویات تجویز کرنے اور مریضوں کے علاج کے لئے معیاری طبی اور کلینکل پروٹوکول پر سختی سے عمل کرائیں۔ 

طبی ماہرین نے کہا کہ کسی بھی غفلت کی صورت میں متعلقہ حکام معاملے کی انکوائری کریں تاکہ اصلاحی اقدامات کر کے مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ثاقب عزیز نے کہا کہ اس تقریب کے انعقاد کا مقصد صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد اور مریضوں کو غلط ادویات دینے کی وجہ سے نقصان کے خاتمے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ ڈاکٹر ثاقب عزیز نے ادویات کے غلط استعمال کے حوالے سے وضاحت کی اور دواؤں کی حفاظت کیلئے 4 موضوعات پر روشنی ڈالی۔ 

ڈاکٹر ثاقب عزیز نے کہا کہ ادویات کی حفاظت ایک عالمی چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ جیسے ملک میں ہر 100 میں سے 2 یا 6 مریضوں کے ساتھ غلط ادویات کے استعمال کے واقعات پیش آتے ہیں۔ ڈاکٹر ثاقب عزیز نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ادویات کے انتظام کے کمزور نظام کی وجہ سے تجاویز، نسخہ، ڈسپینسنگ، انتظامیہ اور نگرانی کے طریقے بری طرح متاثر ہیں، اسی وجہ سے مریض یا تو معذور ہوجاتے ہیں یا موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ 

تقریب کے دوران ڈاکٹر فیصل سلطان نے مریضوں کی حفاظت کے موضوع کو مدنظر رکھتے ہوئے شرکاء کو حالات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ادویات کے غلط استعمال سے بچاؤ اور کسی بھی منفی واقعے کی صورت میں شوکت خانم میموریل اسپتال کے طریقہ کار سے متعلق تفصیلات بتائیں۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب نے ادویات کے استعمال کے جائزے اور اس کی حفاظت کے لیے کسی بھی خطرے کی تشخیص کے منصوبوں سے متعلق شرکاء کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔