گتے کے ڈبوں میں فروخت ہونے والے کھانے کینسر کا باعث

image

جرنل فرنٹیئرز ان ٹوکسیکولوجی کی رپورٹ، پیکنگ والی اشیاء میں تقریباً 200 کے قریب کیمیکلز موجود ہونے کا انکشاف، چھاتی کے کینسر کا باعث بننے والے کیمیکلز سے انسانی نمائش کو روکنے کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

لندن: (ویب ڈیسک) ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گتے یا کاغذ کے ڈبوں میں فروخت ہونے والی کھانے کی اشیا کینسر پھیلانے کا باعث بن سکتی ہے۔ اس طرح کی پیکنگ والی اشیاء میں تقریباً 200 کے قریب کیمیکلز ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق فوڈ پیکجنگ کیمکلز چھاتی کے کینسر کی وجہ بن رہے ہیں۔ 

محققین نے جرنل فرنٹیئرز ان ٹوکسیکولوجی میں رپورٹ کیا کہ عام طور پر استعمال ہونے والے کھانے کی پیکیجنگ کے مواد میں 189 کیمیکلز ہوتے ہیں ، جو ممکنہ طور پر چھاتی کے کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ خطرناک کیمیکلز بشمول پی ایف ایز، بسفینولز اور  تھیلیٹس پیکیجنگ سے خوراک میں منتقل ہو سکتے ہیں۔ 

ماہرین نے بتایا کہ یہ کیمیکلز خوراک کے ذریعے لوگوں میں داخل ہو رہے ہیں۔ محقق جین منکے نے کہا کہ چھاتی کے کینسر کا باعث بننے والے کیمیکلز سے انسانی نمائش کو روکنے کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ روزمرہ کی زندگی میں خطرناک کیمیکلز کو کم کر کے کینسر سے بچاؤ کے امکانات کو زیر غور لانا ہو گا۔