پھلوں سے حاصل ہونیوالی مٹھاس چینی کا بہترین متبادل قرار

image

آٹھ نئی اقسام کی شکر دریافت، سٹرس پھلوں سے حاصل ہونیوالی شکر صحت کیلئے انتہائی مفید ہے۔ سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ نودریافت شدہ شکر ذیابطیس کے خطرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

فلوریڈا: یونیورسٹی آف فلوریڈا کے سائنسدانوں نے شکر کی نئی اقسام دریافت کر لی ہیں۔ ان اقسام کی شکر کا روزمرہ زندگی میں استعمال مختلف بیماریوں کے خطرات کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ موٹاپے اور ذیابطیس کے مریض بغیر کسی پرہیز کے شکر کا استعمال کر سکیں گے۔

جرنل آف ایگریکلچرل اینڈ فوڈ کیمسٹری میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا میں استعمال ہونے والی چینی انتہائی مہلک اجزاء رکھتی ہے۔ جس کے استعمال میں اگر پرہیز نہ کیا جائے تو ذیابطیس ٹائپ ٹو کے عارضہ میں مبتلاء ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ نو دریافت شدہ شکر کو چینی کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

مصنوعی مٹھاس اور ذائقہ سے بھرپور نئی اقسام جلد دنیا کو اپنی طرف راغب کر لیں گی۔ سٹرس پھلوں سے حاصل ہونیوالی شکر وزن کم کرنے کے ساتھ ساتھ کولیسٹرول کے خطرات بھی کم کرتی ہے۔ ماہرین فی الوقت اپنی تحقیق کو مزید آگے لے جانا چاہتے ہیں، تاکہ اپنی نودریافت شدہ شکر کی اقسام کے مختلف پہلوؤں پر تجربات کرکے مزید ٹھوس معلومات حاصل کی جا سکیں۔