انسان 2030 تک چاند پر رہائش پذیر ہو جاۓ گا، ناسا کا دعویٰ

image

آرٹِمس میں ایک اسپیس کرافٹ اورائن لگا ہے جس میں ایک انسانی جسم کا ماڈل رکھا ہوا ہے جس کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ اس پرواز سے انسانی جسم پر کیا ممکنہ اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

نیو یارک: انسان کب تک چاند پر رہائش اختیار کر لے گا اس حوالے سے ناسا کے ایک عہدیدار کا حوصلہ افزا دعویٰ سامنے آیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق آرٹِمس 1 راکٹ کی لانچ کے بعد ناسا کے عہدے دار کا کہنا ہے کہ اس دہائی کے آخر تک یعنی 2030 تک انسان چاند پر رہ رہے ہوں گے۔

واضح رہے کہ امریکی ریاست فلوریڈا میں قائم کینیڈی اسپیس اسٹیشن سے متعدد ناکام کوششوں کے بعد بالآخر آرٹِمس 1 مشن پر روانہ ہوگیا تھا۔ بغیر عملے کا یہ مشن چاند کے گرد چکر لگا کر مستقبل میں عملے سمیت جانی والی پرواز اور چاند کے مشن کے لیے راہیں ہموار کرے گا۔

آرٹمس ون کے مشن پر روانہ ہونے پر اورائن پروگرام منیجر ہاورڈ ہُو کا کہنا تھا کہ یہ لانچ انسانی خلائی پرواز کے لیے ایک تاریخی دن تھا۔ یہ طویل مدتی گہری خلاء کی تحقیق کی جانب لیا جانے والا پہلا قدم ہے جو صرف امریکا کے لیے نہیں بلکہ دنیا کے لیے ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ناسا کے لیے ایک تاریخی دن ہے لیکن یہ ان تمام لوگوں کے لیے بھی ایک تاریخی دن ہے جو انسانی خلائی پروازوں اور خلا کی گہرائیوں کے متعلق تحقیقات کو پسند کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم واپس چاند پر جا رہے ہیں۔ ہم ایک پائیدار پروگرام پر کام کر رہے ہیں اور یہ وہ سواری ہے جو لوگوں کو دوبارہ چاند پر اتارے گی۔