ذیابیطس کے مریضوں کے دیرینہ زخموں کو بھرنے والا جدید پالیمر تیار

ماہرین نے زخم بھرنے کیلئے 315 مختلف اقسام کے پالیمر کو مرہم پٹی کیلئے آزمایا، شوگر کے مریضوں میں خون کی رگیں اور بہاؤ متاثر ہونے کی وجہ سے زخم پر کھال نہیں بنتی، دیرینہ زخموں کو مندمل کرنے والا نیا پالیمر حیاتی طور پر انتہائی موزوں ہے۔
نوٹنگھم: تفصیلات کے مطابق ماہرین نے دیرینہ زخموں کو بھرنے کیلئے ایک خاص قسم کی مرہم پٹی دریافت کر لی ہے۔ جامعہ نوٹنگھم کے پروفیسر عامر غیم مغامی اور ان کے ساتھیوں نے زخم بھرنے کیلئے 315 مختلف اقسام کے پالیمر کو مرہم پٹی کیلئے آزمایا۔ ماہرین نے مرہم پٹی کے دوران جلد مندمل ہونے کے تمام معاملات کا بغور جائزہ لیا۔
شوگر کے مریضوں میں خون کی رگیں اور بہاؤ دونوں ہی متاثر ہوتے ہیں۔ اس طرح زخم پر کھال نہیں بنتی اور یوں زخم رِستا رہتا ہے اور بڑی مشکل سے ٹھیک ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ پٹی شوگر کے مریضوں کے دیرینہ زخم مندمل کرنے میں مدد گار ثابت ہو گی۔
ماہرین دیرینہ زخموں کو مندمل کرنے کیلئے ایک نیا پالیمر تیار کر لیا ہے جو حیاتی طور پر انتہائی موزوں ہے۔ اس پولیمر کو ٹیٹرا ہائیڈرو فرفیورائل میتھاکرائلیٹ کا نام دیا ہے۔ ماہرین اس جدید مرہم پٹی کے ذریعے جانوروں کے زخموں کو مندمل کرنے میں کامیابی کے بعد اب ذیابیطس کے مریضوں پر آزمائیں گے۔ ماہرین کے مطابق اس پالیمر کی تیاری بہت آسان اور کم خرچ ہے۔