چین میں آبادی کی اکثریت کورونا وائرس سے متاثر ہو چکی ہے: چینی محکمۂ صحت

image

چین میں ایک ہفتے کے دوران کورونا سے متاثرہ 13 ہزار افراد ہلاک، حکومت کی جانب سے گزشتہ ماہ کورونا وباء کی روک تھام کیلئے عائد سخت پابندیاں ختم کرنے کے بعد سے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے بڑے پیمانے پر شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں، نئے سال کی تعطیلات کے دوران چین میں کورونا سے یومیہ اموات 36 ہزار کے قریب پہنچ جائیں گی۔

بیجنگ: چین میں کورونا وائرس نے ایک بار پھر پنجے جما لیے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 13 سے 19 جنوری کے درمیان ہسپتالوں میں کورونا وائرس کی وباء نے تقریباً 13 ہزار زندگیاں ختم ہو چکی ہیں۔ چینی محکمۂ صحت کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ چین میں آبادی کی اکثریت کورونا وائرس سے متاثر ہو چکی ہے۔ چینی حکام کے مطابق چین میں 8 دسمبر سے 12 جنوری کے درمیان کورونا سے 59,938 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ مرنے والوں میں زیادہ تر 80 سال کی عمر سے زیادہ والے افراد تھے جن میں سے زیادہ تر پہلے سے ہی دوسری بیماریوں کی زد میں تھے۔ تاہم حکومت کی جانب سے گزشتہ ماہ کورونا وباء کی روک تھام کیلئے عائد سخت پابندیاں ختم کرنے کے بعد سے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے بڑے پیمانے پر شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔ 

چین کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہسپتال میں داخل 681 مریض کورونا وائرس کی انفیکشن کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری کے سبب ہلاک ہوئے جبکہ 11 ہزار افراد کورونا سمیت دیگر بیماریوں کے سبب ہلاک ہوئے۔ واضح رہے کہ اصل اموات کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ یہ اعداد و شمار صرف طبی مراکز میں ریکارڈ کی جانے والی اموات کے حوالے سے جاری کیے گئے ہیں، ان میں وہ لوگ شامل نہیں ہیں جو کورونا وائرس میں مبتلا ہو کر اپنے گھروں میں ہی انتقال کر گئے۔ دوسری جانب پیش گوئی کرنے والی ایک آزاد فرم ’ایئرفنِٹی‘ نے تخمینہ لگایا ہے کہ نئے سال کی تعطیلات کے دوران چین میں کورونا سے یومیہ اموات 36 ہزار کے قریب پہنچ جائیں گی۔ اس فرم کا اندازہ ہے کہ دسمبر میں چین کی جانب سے ’زیرو کووڈ پالیسی‘ ختم کرنے کے بعد سے 6 لاکھ سے زائد افراد اس بیماری سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

حال ہی میں کئی لاکھ لوگوں نے طویل انتظار کے بعد اپنے اہل خانہ کے ساتھ دوبارہ ملاقات کیلئے ملک بھر کا سفر کیا ہے تاکہ اتوار کو نئے قمری سال کی تعطیل منائی جا سکے، بڑے پیمانے پر لوگوں کے اس سفر سے وباء کے تازہ پھیلاؤ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ خیال رہے کہ چین کا سب سے بڑا اور اہم تہوار نئے قمری سال کی آمد ہے جس کا آغاز ہر سال 20 جنوری سے 20 فروری کے درمیان ہوتا ہے۔ چائنا سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن میں ماہر وبائی امراض وو زونیو نے کہا کہ اگرچہ موسم بہار کے تہوار کے دوران سفر کرنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس وباء کے پھیلاؤ کو ایک خاص حد تک پھیلا سکتی ہے، تاہم کورونا وباء کی موجودہ لہر پہلے ہی ملک میں تقریباً 80 فیصد لوگوں کو متاثر کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب، مثلاً آئندہ 2 سے 3 ماہ میں ملک بھر میں کورونا وباء کی دوسری لہر آنے کا امکان بہت کم ہے۔ خیال رہے کہ کورونا وائرس سے دنیا بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 47 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک اس مرض کے باعث 6 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔