رواں سال جولائی کے اندر اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں 8 انسانی صورت والے روبوٹس کی شرکت

image

مصنوعی ذہانت پر اقوامِ متحدہ کا اجلاس 6 تا 7 جولائی کو متوقع، یہ ٹیکنالوجی پہلی مرتبہ 2017ء میں متعارف کرائی گئی تھی، اجلاس میں انسانی صورت والے 8 اور 20 سے زائد اسپیشلائزڈ روبوٹس پہلی مرتبہ ایک چھت تلے لائے جائیں گے۔

نیویارک: تفصیلات کے مطابق مصنوعی ذہانت پر اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں انسانی صورت والے 8 روبوٹس بھی شرکت کریں گے۔ انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) کے مطابق اس ٹیکنالوجی کو 2017ء میں متعارف کرایا گیا تھا۔ کورونا وباء کے باعث 3 سالہ وقفے کے بعد یہ ٹیکنالوجی 6 اور 7 جولائی کو دوبارہ لوٹے گی۔ اس ٹیکنالوجی سے اقوامِ متحدہ کے معروف پائیدار ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ 

آئی ٹی یو کی نئی سربراہ ڈورین مارٹن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ہمارے اجتماعی مفاد میں ہے کہ ہم مصنوعی ذہانت کو زیادہ تیزی سے کسی شکل میں ڈھال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کیلئے اقوامِ متحدہ کے بنیادی فورم کی حیثیت سے متنوع مفادات کی نمائندگی کرنے والی سرکردہ آوازوں کو میز پر لایا جائے گا تاکہ مصنوعی ذہانت پائیدار ترقی کے اہداف کو پانے کی ہمارے دوڑ میں اہم پیشرفت کا باعث بن سکے۔ 

اقوامِ متحدہ کے اراکین نے 2015ء  میں پائیدار ترقی کے 17 اہداف چنے تھے۔ ان اہداف کے مقاصد میں سال 2030ء تک خوراک کا تحفظ، غربت کا خاتمہ اور کلین اور قابل دسترس توانائی تک رسائی ہے۔ آئی ٹی یو ذرائع کے مطابق رواں سال جولائی میں ہونے والے اجلاس کے دوران انسانی صورت والے 8 سوشل روبوٹس اور 20 سے زائد اسپیشلائزڈ روبوٹس پہلی مرتبہ ایک چھت تلے لائے جائیں گے۔