کورونا وائرس کے خاتمے سے متعلق عالمی ادارۂ صحت کا اہم اعلان

image

اس سال کوویڈ- 19 کا خطرہ موسمی انفلوئنزا کے خطرے کی طرح ہو جائے گا، دنیا اب وبائی امراض کے دوران پہلے سے کہیں بہتر جگہ پر ہے، اس سال ہم یہ کہہ سکیں گے کہ ’‘ کوویڈ 19’’ بین الاقوامی تشویش پر مبنی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے طور پر ختم ہو گیا ہے۔

جینیوا: (ویب ڈیسک) عالمی ادارۂ صحت  نے بڑا اعلان کر دیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس سال کوویڈ-19 کا خطرہ اس حد تک کم ہو سکتا ہے کہ یہ موسمی انفلوئنزا کے خطرے کی طرح ہو جائے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی ڈائریکٹر مائیکل ریان نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم اس مقام پر پہنچ رہے ہیں جہاں ہم ’’کوویڈ 19’’ کو موسمی فلو کی مانند دیکھ سکیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ کورونا صحت کے خطرے اور زندگیاں نگلنے والے وائرس کے طور پر نہیں بلکہ زندگی میں خلل نہ ڈالنے والے ایک وائرس کے طور پر معاشرے میں باقی رہے گا، مجھے لگتا ہے کہ یہ اس سال ہی ہوگا۔ مائیکل ریان نے مزید کہا کہ دنیا اب وبائی امراض کے دوران پہلے سے کہیں بہتر جگہ پر ہے، مجھے یقین ہے کہ اس سال ہم یہ کہہ سکیں گے کہ "کوویڈ 19" بین الاقوامی تشویش پر مبنی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے طور پر ختم ہو گیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے 30 جنوری 2020ء کو طبی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا جب چین سے باہر وائرس کے 100 سے کم کیسز اور صفر اموات ریکارڈ کی گئی تھیں۔

دوسری جانب ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 109 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 14 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ قومی ادارۂ صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 320 کورونا ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 109 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اعلامیے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا ٹیسٹ کی مثبت شرح 2.05 فیصد رہی اور اس دوران کورونا وائرس سے کوئی مریض جاں بحق نہیں ہوا جبکہ 14 کی حالت تشویشناک ہے۔