پاکستان میں آٹا بحران

image

مملکت خداداد پاکستان جس کو اللہ تعالی نے ہر نعمت سے نوازا ہے اور دنیا میں پاکستان کو اللہ تعالی نے سب سے بہتر سٹریٹیجک لوکیشن بھی عطا کی ہے اور جس پر ہر لحاظ سے اللہ تعالی نے اپنے لطف و کرم کے سائے میں رکھا ہے, آج بحرانوں کے جال میں بری طرح سے دھنستا جا رہا ہے اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے-

مملکت خداداد پاکستان کو اللہ تعالی نے اپنی ہر نعمت سے مالامال فرمایا ہے- اللہ تعالی نے اپنے خاص فضل و کرم سے پاکسان کو چاروں موسم عطا کئے ہیں- اس کے ساتھ ساتھ پاکستان دنیا ہیں زراعت کی پیداوار  کے حوالے سے بڑے ملکوں میں جانا جاتا ہے جو زرعی لحاظ سے بہت طاقتور ملک ہے-

دیکھتے ہی دیکھتے نہ جانے کس کی نظر پاکستان کو لگ گئی کہ عظیم ملک میں آج کل لوگ آٹے کی ایک کلو کی تھیلی کو ترس رہے ہیں- بچپن سے پڑھتے آئے ہیں کہ پاکستان اتنی  وافر مقدار میں گندم پیدا کرتا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک پاکستان سے گندم کی خریداری کے خواہاں دکھائی دیتے تھے- لیکن آج اسی جان سے پیارے وطن عزیز میں گندم ناپید ہو کر رہ گئی ہے اور لوگ دن بدن مشکلات کے بھنور میں ڈوبتے جا رہے ہیں-

آج یہ بات قابل فکر ہے کہ آخر ایسی کیا وجہ ہے کہ اتنی پیداوار ہونے کے باوجود گندم جا کہاں رہی ہے؟ نا اہل حکمرانوں نے دیگر بحرانوں کے ساتھ ساتھ جو بڑا بحران کا تحفہ عوام کے سر سجایا ہے وہ آج کل آٹے کا ہے- ٢٠ کلو آٹے کا تھیلا جو کچھ عرصہ قبل ٩٠٠ کا ملتا تھا اسے ایسے سرخاب کے پر لگے ہیں کہ دیکھتے دیکھتے آج وہ ٣٢٠٠ روپیہ کا ہو گیا ہے اور عوام حسرت بھری نگاہ سے بس اسے دیکھنے کے قابل ہی رہ گئے ہیں-

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے عوام کو مفت آٹے کی ترسیل کا اعادہ کیا ہی تھا کہ یہ صورتحال  نے عوام کو مزید گھٹنوں کے بل لا کر کھڑا کر دیا ہے- حکومت عوام کو آج کل سرکاری آٹا مہیا کر رہی ہے جو اللہ معاف کرے جانوروں کے کھانے کے قابل بھی نہیں ہے- اس نایاب آٹے کو لینے کیلئے جس طریقہ کار سے عوام کو گزارا جا رہا ہے وہ خود قابل افسوس ہے- عوام پورا پورا دن روزے کی حالت میں ہاتھ میں شناختی کارڈ اٹھائے اس امید سے کھڑے رہتے ہیں کہ شاہد انھیں کچھ آٹا میسر آ جائے اور ان کے بچے بھی افطار کے وقت روٹی کا نوالا کھا سکیں - اسی خواہش کو دل میں دبائے روز کئی لوگ جان کی بازیاں بھی ہار رہے ہیں تا کہ کچھ اپنے بچوں کے منہ میں نوالا ڈال سکیں-

پتہ نہیں میرے ملک کو کس بد بخت کی نظر لگ گئی کہ ہنستا بستا ملک اجڑ کر رہ گیا اور عوام کا کوئی بھی پرسان حال نہ رہا- اللہ کریم سے دعا ہے کہ رمضان المبارک کی اب بابرکت ساعتوں کے صدقے کوئی ایسا حکمران عطا کرے جو عوام کو اس عذاب کی کیفیت سے نکال کر زندگی کی  ایک نئی کرن دکھائے-

اللہ تعالی پاکستان کا اور پاکستانی عوام کا حامی و ناصر ہو- کسی نے کیا خوب کہا تھا کہ

وقت اچھا بھی آئے گا ناصر

غم نہ کر زندگی  پڑی ہے ابھی