تلہ گنگ تاریخ کے دریچے میں

image

تلہ گنگ نام کے ساتھ دو الفاظ "تلہ اور گنگ" بھی ایک تاریخ رکھتے ہیں، تلہ گنگ نام گوہر علی عرف گنگ "اعوان قبیلہ" سے تعلق رکھتا تھا، ماضی میں یہ علاقہ”اعوان محل” کے نام سے جانا پہنچانا جاتا تھا، تلہ گنگ چکوال میانوالی روڈ پر چکوال شہر سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

تلہ گنگ چکوال میانوالی روڈ پر چکوال شہر سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اگر براستہ موٹروے تلہ گنگ جائیں تو لاہور-اسلام آباد موٹروے (ایم2) کے انٹرچینج بلکسر سے اتر کر میانوالی روڈ پر سفر کرنا پڑے گا۔ تلہ گنگ کو سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب اور موجود مرکزی صدر پاکستان تحریکِ انصاف چوہدری پرویز الٰہی نے اپنا وعدہ نبھاتے ہوئے ضلع کا درجہ دیا تھا، جسے موجودہ نگران پنجاب حکومت نے واپس تحصیل بنادیا تھا۔ مگر راولپنڈی ہائیکورٹ بینچ نے نگران حکومت کا فیصلہ معطل کردیا اور تلہ گنگ ضلع کو بحال کرنے کا حکم دیدیا۔ تلہ گنگ پہلے ضلع چکوال کی انتہائی اہم تحصیل تھی۔

تلہ گنگ نام کے ساتھ دو الفاظ "تلہ اور گنگ" بھی ایک تاریخ رکھتے ہیں۔ "تلہ" کا مطلب ہے نچلے حصے والی زمین اور "گنگ" ہندوؤں کی ایک قوم کا نام ہے۔ قیامِ پاکستان سے قبل یہاں پر گنگ قوم آباد تھی اور یہ علاقہ نچلی سطح پر واقع تھا۔ اس لئے یہاں پر آباد گنگ قوم کے افراد کو تلہ گنگ کے باعث شناخت کیا جاتا تھا یعنی ”نچلی زمین کے آباد کار۔” یہاں پر آباد لوگ ہند آریائی زبانوں کا لہجہ پوٹھوہاری جو براہِ راست ویدک سنسکرت کا حصہ ہے۔ ”تنڑی مینڑی یا تینڈی مینڈی” کے الفاظ ا ور”توں” کا لفظ ہندکو اور پوٹھوہاری سے قریب ترین لہجہ جسے پوٹھوہاری زبان بولتے ہیں۔

 دوسری روایت کے مطابق تلہ گنگ نام گوہر علی عرف گنگ "اعوان قبیلہ" سے تعلق رکھتا تھا۔ ماضی میں یہ علاقہ”اعوان محل” کے نام سے جانا پہنچانا جاتا تھا۔ گوہر علی، بابا قطب شاہ کے بیٹے مزمل علی کلغان کے بیٹے غلام علی عرف عدی کا بیٹا تھا، جسکی اولاد آج بھی تلہ گنگ میں آباد ہے جو گنگ اعوان کہلاتے ہیں۔ گنگ اعوان قبیلہ کی گوت(شناحت) ہے۔ یہ علاقہ سطح زمین سے نیچے ہونے سے اس علاقہ کو”تَلہ”جبکہ یہاں”گَنگ” قوم آباد تھی، اس لئے یہ علاقہ تَلہ گَنگ کا نام مشہور ہوگیا۔

 تَلہ گَنگ میں ابھی بھی مختلف قومیں اعوان، سیّد اور بلوچ کثیر تعداد میں آباد ہیں۔ تحصیل تلہ گنگ 1904ء سے 30 جون 1985ء تک قریباً 81 سال تک انتظامی طور پر ضلع اٹک کے اثر پذیر رہی۔ یہ تحصیل 23 یونین کونسلوں اور 140 دیہاتوں پر مشتمل تھی۔ ضیاءالحق کے دور اقتدار میں جب 1985ء میں ضلع چکوال بنایا گیا تو تحصیل تلہ گنگ کو ضلع اٹک سے الگ کر کے ضلع چکوال سے ملا دیا گیا۔ تَلہ گَنگ کی مونگ پھلی پورے پاکستان میں مشہور ہے، تَلہ گَنگ میں دهنی نسل کے بیل پائے جاتے ہیں۔

 تَلہ گَنگ کی خاص قسم کی کهیڑی (چپل) اور کهسہ مشہور ہے۔ کاروبار، صنعت اور معیشت کے اعتبار سے تَلہ گَنگ چکوال سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ تلہ گنگ کی مشہور شخصیات میں ائیر مارشل نور خان، ملک منور خان اعوان ستارۂ جرآت، مشہورِ زمانہ محمد خان ڈهرنالی اور فضل حسین تبسم شامل ہیں۔ تلہ گنگ کا حلقہ این اے 61 سیاسی اعتبار سے کسی سے کم نہیں، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہی یہاں سے دو مرتبہ ناکام ہو چکے ہیں۔ سردار فیض ٹمن، سردارممتاز ٹمن، سردار منصورحیات ٹمن، جیسی شخصیات سیاست میں اہم سمجھی جاتی ہیں۔