شہری علاقوں کو چھوڑ کر مضافاتی علاقوں میں بسنے والے لوگ ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں: تحقیق

image

 

شہری لوگوں کا مضافاتی علاقوں میں جا بسنا ان کی زندگی میں سکون نہیں لا سکتا، مضافات میں تھوڑے لوگ ہونے کے سبب وہ معاشرتی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے پاتے، تحقیق کے دوران ڈنمارک میں 30 برس کے عرصے میں بننے والے علاقوں کی سیٹلائیٹ تصاویر اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے نقشہ سازی کی گئی ہے۔

آرہس: (ویب ڈیسک) ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہر کے شور شرابے سے اکتائے ہوئے لوگوں کا مضافات میں جا بسنا ان کیلئے سکون کا باعث نہیں بن سکتا۔ شہری لوگ اعصاب شکن زندگی سے اکتا چکے ہوتے ہیں، اسلئے وہ شہری زندگی کو ترک کر کے مضافات میں جا بسنے کو اس مسئلے کا ایک حل سمجھتے ہیں۔ حالیہ تحقیق کے مطابق ایسا کرنا زندگی میں سکون کا ضامن ہرگز نہیں ہو سکتا۔

مضافاتی علاقوں میں زندگی گزارنے والے لوگوں کو ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ اطراف میں تھوڑے لوگوں کے ہونے کے سبب معاشرتی سرگرمیوں میں حصہ لینے میں کمی اور اجتماعیت کا عدم احساس ہے جو ذہنی صحت کو بہتر کرنے کا سبب ہوتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ بلند عمارتوں اور کم کثافت والے گھروں کے مجموعے کا تعلق شہر میں رہنے والوں کو لاحق کم خطرے سے تھا۔

امریکا کی ییل یونیورسٹی اور ڈنمارک کی آرہس یونیورسٹی کے محققین نے ڈنمارک میں 30 برس کے عرصے میں بننے والے علاقوں کی سیٹلائیٹ تصاویر اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے نقشہ سازی کی۔ محققین نے دیکھا کہ تقریباً 75 ہزار کی آبادی والے علاقے کے افراد میں ڈپریشن کی تشخیض ہوئی جبکہ اس دورانیے میں ساڑھے 7 لاکھ سے زائد آبادی والے علاقے میں لوگوں میں یہ کیفیت نہیں پائی گئی۔ مطالعے سے نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وہ شخص جو مضافاتی علاقے میں زندگی گزار رہا ہوتا ہے، اس میں شہر میں رہنے والوں کی نسبت ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے خطرات 10 سے 15 فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔