پاکستان کی 70 فیصد آبادی فضائی آلودگی کا شکار، سالانہ اموات کی شرح میں اضافہ

image

 پاکستان کی 69.5 فیصد آبادی فضائی آلودگی کا شکار، ہر سال 17 فیصد اموات اعصابی، قلبی اور پھیپھڑوں کے امراض کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔

کراچی: (نیوز ڈیسک) پاکستان میں 17 فیصد اموات فضائی آلودگی سے ہو رہی ہے، 59.5 فیصد آبادی فضائی آلودگی کی وجہ سے اعصابی، قلبی اور پھیپھڑوں کہ امراض میں مبتلا ہو کر موت کے منہ میں جا رہی ہے، دائمی رکاوٹ پلمونری بیماری کی وجہ سے ہونے والی سالانہ اموات میں 25 فیصد ہوا میں زراعت کی آلودگی کی وجہ سے ہوتی ہے۔

فضائی آلودگی نے پاکستان میں خطرے کی گھنٹی بجادی، فیئر فنانس پاکستان کی سروے اورمہم کے مطابق پاکستانی عوام کے لیے ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے صاف ہوا سے متعلق قانون سازی، مضبوط پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، ٹیکنالوجی سے سرمایہ کاری اور سول سوسائٹی کے نقطہ نظر پر آواز اٹھائے گی اس کا مقصد ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مالیاتی کردار کو دوبارہ تیار کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کنٹری پروگرام لیڈ فیئر فنانس پاکستان کے عاصم جعفری نے کہا ہے کہ پالیسی حلقوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز لوگوں کو فضائی آلودگی کے بحران سے نکالنے کے لیے صاف ہوا سے متعلق قانون سازی کریں، کلین ایئر ایکٹ کی منظوری سے پہلے امریکیوں کو 1970 کے مقابلے میں 65% کم ذرات کی آلودگی کا سامنا ہے، پاکستان کے پاس اس محاذ پر امریکا سے سیکھنے کی نقل کرنے کی بھرپور صلاحیت ہے۔