قرآن پاک کی بیحرمتی کے خلاف اقوام متحدہ میں آواز بلند
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 78واں سالانہ اجلاس، مسلم رہنماؤں کا اسلاموفوبیا پر کھل کر اظہار خیال، ڈنمارک اور سویڈن کی حکومتوں پر توہین مذہب کے حوالے سے سخت اقدامات اٹھانے پر زور دیا گیا ہے۔
نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں ترکیہ، ایران اور قطر کے سربراہانِ مملکت نے سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کو جلانے کی ناپاک جسارت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے عالمی فورم سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن پاک اللہ کی مقدس کتاب ہے جس کے ماننے والوں کی دنیا بھر میں تعداد اربوں میں ہے۔ امیر قطر نے کہا کہ مقدس کتاب کو جلانے کی کوشش کی گئی، اس توہین سے مسلم برادری کی دل آزاری ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادیٔ اظہار رائے کے نام پر جان بوجھ کر کیے جانے والے ایسے واقعات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔ ایسا کرنے والے اسلاموفوبیا اور نسل پرستی میں مبتلا ہیں اور یہ دونوں چیزیں ہی دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔
صدر طیب اردوان نے مغربی ممالک کی ایسے واقعات پر خاموشی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی پلیٹ فارمز کو اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے منظم کوششیں کرنی چاہیئں۔ ترک صدر نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل اب دنیا میں قیام امن کی ضامن نہیں رہی۔ یہ کونسل 5 مستقل اراکین (امریکا، برطانیہ، روس، چین اور فرانس ) کا میدان جنگ بن چکی ہے۔