وائرل تصاویر اور ویڈیوز کو ڈیلیٹ کروانے کا طریقہ

image

مصنوعی ذہانت کا غلط استعمال انسانیت کیلئے خطرہ، مصنوعی ذہانت کے تجربات کو اس وقت تک روک دینا چاہیئے جب تک اس بات کو یقینی نہیں بنا لیا جاتا کہ ان سے انسانیت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، اے آئی کو اب ڈیپ فیکنگ، اسٹائل ٹرانسفر، نامناسب تصاویر اور میمز بنانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔

کیلیفورنیا: (ٹیکنالوجی ڈیسک) مصنوعی ذہانت کے جہاں فوائد ہیں تو وہیں اس کا غلط استعمال بھی پروان چڑ رہا ہے۔ ماہرین نے مصنوعی ذہانت کے زیادہ استعمال کو انسانیت کیلئے خطرہ قرار دے دیا ہے۔ ایک ہزار سے زائد ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آرٹیفشل انٹیلی جنس انسانیت کیلئے خطرات پیدا کر رہی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے تجربات کو اس وقت تک روک دینا چاہیئے جب تک اس بات کو یقینی نہ بنا لیا جائے کہ ان سے انسانیت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

اے آئی کو اب ڈیپ فیکنگ، اسٹائل ٹرانسفر، نامناسب تصاویر اور میمز بنانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ اگر آپ بھی اس مصنوعی ذہانت کے فراڈ (اے آئی اسکیم) کا شکار بنے اور آپ کی تصاویر بھی ایڈٹ کے بعد وائرل ہورہی ہیں تو آپ ان تجاویز پر لازمی عمل کریں۔ سب سے پہلے براؤزر پر جاکر "سٹوپنسی ڈاٹ او آر جی"  ٹائپ کریں۔ اسکے بعد "کریٹ کیس" پر کلک کرکے اپنی عمر درج کریں۔ جو تصویر وائرل ہورہی ہے، مذکورہ تصویر کس قسم کی ہے اسے سلیکٹ کریں۔ مثال کے طور پر یہ تصویر آپ نے کسی نجی یا عوامی تقریب میں لی تھی۔

تصویر کی ساری تفصیلات آپ نے درست طریقے سے ڈالنی ہے۔ تصویر کی تفصیلات ڈالنے کے بعد آپ نے "ویڈیوز یا فوٹوز" کے آپشن پر کلک کرنا ہے۔ وائرل فائل کو وہاں اپ لوڈ کریں، آپ چاہیں تو تصویر کا اسکرین شاٹ بھی اپ لوڈ کرسکتے ہیں۔ فائل اپلوڈ کرنے کے بعد "کنفرم" کے آپشن پر کلک کریں۔ اس کے بعد اپنے علاقے کا پوسٹ پن اور اپنا ای میل ایڈرس درج کریں۔ ساری "ٹرمز اینڈ کنڈشن" کو درج کرکے "سبمٹ" کردیں۔

واضح رہے کہ یہ ایک مفت پلیٹ فارم ہے جسے میٹا نے ٹاپ 15 تنظیموں کے ساتھ مل کر بنایا ہے۔ یہ ویب سائٹ 18 سال سے زائد عمر کے صارفین کیلئے ہے۔خیال رہے کہ آپ نے اپنا کیس نمبر کاپی کرکے اپنے پاس لازمی محفوظ کرنا ہے، کیونکہ وہی کیس نمبر آپ کو اپنا "کیس سٹیٹس" دیکھنے میں مدد کرے گا۔