مردوں میں کام کا تناؤ ان کے دل کی صحت پر بہت منفی اثر ڈال سکتا ہے، تحقیق

image

تحقیق میں پایا گیا کہ جن مردوں نے کسی بھی قسم کی ملازمت کے تناؤ کی اطلاع دی ان میں اگلے 18 سالوں میں دل کی بیماریوں کا امکان تقریباً 50 فیصد زیادہ تھا، ان مردوں کے مقابلے جو ملازمت پر مطمئن تھے۔

کیوبیک: (ویب ڈیسک) کینیڈا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ایک مردوں میں کام کا تناؤ ان کے دل کی صحت پر بہت منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ تقریباً 6,500 ورکرز پر کی گئی تحقیق میں پتا چلا ہے کہ جو مرد کام پر عادتاً تناؤ محسوس کرتے ہیں ان میں دل کی بیماری کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے بنسبت ان ساتھی ورکرز کے جو کام سے زیادہ مطمئن ہوتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ کچھ معاملات میں اس تناؤ نے “نوکری کے تناؤ” کی صورت اختیار کر لی ہے جس کا مطلب ہے کہ کارکنوں کو کارکردگی دکھانے کے لیے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن وہ اپنے کام کو انجام دینے کے طریقے پر بہت محدود اختیار رکھتے ہیں۔

دوسرا اہم مسئلہ آفس میں کارکردگی کے باوجود بدلے میں کچھ نہ ملنے کا احساس ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب ملازمین محسوس کرتے ہیں کہ ان کی محنت کا کوئی صلہ نہیں مل رہا خواہ تنخواہ سے متعلق ہو یا پروموشن ہو۔