انجیکشن سے بینائی جانے کا کیس، وفاقی وزیر صحت نے 3 روز کے اندر رپورٹ طلب کر لی

وفاقی نگراں وزیر صحت ندیم جان کا میٹنگ میں اظہار برہمی، انجیکشن کی خوراکیں الگ فروخت کرنے والے مختلف وینڈر ہیں، انجیکشن قانونی طور پر ملک میں آ رہے ہیں۔
لاہور: (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آنکھوں کے انجیکشن سے بینائی جانے کے کیس سے متعلق ایک میٹنگ منعقد ہوئی۔ میٹنگ کے دوران وفاقی نگراں وزیر صحت ندیم جان نے صوبائی نگراں وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر کے ساتھ برہمی کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر جمال ناصر نے وفاقی وزیر کو انجیکشن سے متعلق بریفنگ دی۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا کہ انجیکشن بین الاقوامی کمپنی روش کا ہے۔ انجیکشن کی خوراکیں الگ فروخت کرنے والے مختلف وینڈر ہیں۔ ملتان اور رحیم یار خان سے بھی اس قسم کے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر صحت کی جانب سے انجیکشن کے متعلق سوال پر انھیں بتایا گیا کہ انجیکشن قانونی طور پر ملک میں آ رہا ہے۔ انجیکشن کے بلز بھی ان کے پاس موجود ہیں۔ ڈاکٹر ندیم جان نے حکم دیا کہ انھیں تمام انجیکشنز کے بلز فوری طور پر منگوا کر دکھائے جائیں۔
وفاقی وزیر صحت نے یہ سوال بھی کیا کہ "آپ نے جو کمیٹی بنائی ہے اس نے کام شروع کیا ہے یا نہیں؟" وزیر صحت پنجاب نے جواب دیا کہ جی سر وہ کام کر رہی ہے۔ ندیم جان نے کہا کہ انھیں 3 روز سے پہلے معاملے کی جامع رپورٹ چاہیئے۔ انھوں نے کہا ایک ایک خریدار کا پتا لگایا جائے اور یہ رپورٹ بھی دی جائے کہ سپلائر نے کس کس کو انجیکشن بیچا۔