بینائی چھین لینے والے انجکشن کا معاملہ ہائیکورٹ میں چیلنج، 11 ڈرگ انسپیکٹرز معطل

image

غیر معیاری انجکشن استعمال کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج، ڈریپ نے ہسپتالوں اور فارمیسیز کومتعلقہ انجکشن کے استعمال سے روک دیا۔

لاھور: (ویب ڈیسک) پنجاب میں انجکشن سے بینائی متاثر ہونے کے معاملے کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک بھر کے ہسپتالوں اور فارمیسیز کو متعلقہ انجکشن استعمال کرنے سے روک دیا۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے تا حکم ثانی متعلقہ انجکشن کی فروخت بھی روک دی ہے، اس حوالے سے ڈریپ حکام کا کہنا ہےکہ مارکیٹ میں غیر رجسٹرڈ اور رجسٹرڈ دونوں طرح کے انجکشن موجود ہیں، درآمد شدہ انجکشن کا کوالٹی چیک مکمل ہونے تک اسے استعمال نہ کیا جائے۔

ڈریپ حکام کے مطابق ملک بھر میں کئی ہسپتال اس انجکشن کی ری پیکجنگ میں مصروف ہیں، کسی ہسپتال، لیبارٹری اور فارمیسی کے پاس اس انجکشن کی ری پیکجنگ کا لائسنس نہیں جبکہ مریض بھی آنکھوں کی بیماری کے لیے فی الحال یہ انجکشن لگوانے سے گریز کریں۔ علاوہ ازیں ڈریپ نے صوبائی ڈرگ حکام کے ساتھ میڈیسن ڈسٹری بیوٹرز کے دفاتر پر چھاپہ مارا جہاں سے متعلقہ انجکشن کی 110 وائلز برآمد کی گئیں۔ڈریپ ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمد شدہ انجکشن کے سیمپل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب لاہور ارسال کردیے اور ڈسٹری بیوٹرز کو متعلقہ انجکشن کی فروخت سے روک دیا ہے، ڈی ٹی ایل لاہور متعلقہ انجکشن کی کوالٹی اور سیفٹی چیک کرے گی۔ 

واضح رہے کہ صوبہ پنجاب کے حکام کے مطابق صوبے کے چند اضلاع میں ذیابیطس کے مریضوں کے آنکھوں کے علاج میں استعمال ہونے والے انجکشن اویسٹن کے استعمال کے باعث مبینہ طور پر درجنوں مریض بینائی سے ہی محروم ہو گئے ہیں۔