ڈائنوسار دور کے بعد بڑے پیمانے پر جانداروں کے خاتمے کا خدشہ

زمین کے براعظم جھلسا دینے والے ایک بنجر زمینی حصے میں ضم ہو جائیں گے، نیا ابھرنے والا براعظم مؤثر طریقے سے ایک تہری تباہی کا باعث بنے گا، یہ براعظم بنیادی طور پر گرم اور مرطوب ٹراپیکل علاقوں کو ختم کر دے گا۔
لندن: (ٹیکنالوجی ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ انسان اور تقریباً تمام ممالیہ شدید گرمی کے باعث روئے زمین سے مٹ جائیں گے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے یہ ڈائنوسار دور کے بعد بڑے پیمانے پر جانداروں کے خاتمے کا پہلا واقعہ ہو گا۔ برسٹل یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی قیادت میں محققین کی ایک ٹیم نے پیر کو نیچر جیو سائنس میں اپنی اس تحقیق کے نتائج شائع کیے۔
سائینسدانوں نے آب و ہوا کی شدت میں اضافے کی وضاحت کیلئے جدید ترین سپر کمپیوٹر کلائمیٹ ماڈلز کا استعمال کیا۔ یہ شدت اس وقت پیش آئے گی جب زمین کے براعظم بالآخر ایک جھلسا دینے والے بنجر زمینی حصے میں ضم ہو جائیں گے۔ ممالیہ نے تقریباً 55 ملین سالوں سے زمین پر غلبہ حاصل کر رکھا ہے جس کی بدولت گرمی اور ٹھنڈک کیلئے ان میں موافقت اور لچک پیدا ہوتی رہی ہے، تحقیق کے مصنفین کے مطابق یہ جلد ہی شمسی ریڈیایشن کے باعث ختم ہو جائے گا۔
مصنفین کے مطابق تقریباً 250 ملین سالوں میں تمام براعظم مل کر زمین کا اگلا سپر براعظم ”پنجیا الٹیما“ بنائیں گے۔ یہ براعظم بنیادی طور پر گرم اور مرطوب ٹراپیکل علاقوں کو ختم کردے گا اور ممکنہ طور پر کرہ ارض کے ایک اہم حصے کو 40 سے 70 سینٹی گریڈ تک گرم کر دے گا۔ اس براعظم کی تشکیل کیلئے ذمہ دار ارضیاتی عمل آتش فشاں پھٹنے کی تعداد میں بھی اضافہ کریں گے جس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی کافی مقدار فضا میں پھیلے گی جو کرہ ارض کی گرمی کو بڑھا دے گی۔
مزید برآں، جیسے جیسے سورج روشن ہوتا جائے گا یہ زیادہ توانائی خارج کرے گا اور درجہ حرارت بلند ہوتا جائے گا۔ برسٹل یونیورسٹی کے ایک سینئر ریسرچ ایسوسی ایٹ اور تحقیق کے لیڈ مصنف ڈاکٹر الیگزینڈر فارنس ورتھ نے بتایا کہ ہر 100 ملین سال بعد سورج تقریباً 1 فیصد زیادہ روشن ہوتا ہے اور تقریباً 1 فیصد زیادہ توانائی خارج کرتا ہے۔ فارنس ورتھ نے کہا کہ تقریباً 250 ملین سالوں میں سورج تقریباً ڈھائی فیصد زیادہ روشن ہوگا اور آج کے مقابلے میں ڈھائی فیصد زیادہ تابکاری خارج کرے گا۔فارنس ورتھ کے مطابق نیا ابھرنے والا براعظم مؤثر طریقے سے ایک تہری تباہی پیدا کرے گا، جس میں براعظمی اثر، گرم سورج اور فضا میں زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ شامل ہوں گے۔