نیند کی کمی کے جسمانی صحت پر اثرات

image

مصروفیت کے دور میں کام اور آرام کے درمیان توازن قائم کرنا مشکل ہو گیا، نیند کے پورے نہ ہونے سے آپ کی بھوک کو کنٹرول کرنے والے ہارمونز کا توازن بگڑ سکتا ہے، نیند میں کمی جسم کی گلوکوز کی سطحوں کو متاثر کرتی ہے جس سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) جیسا کہ ہم جانتے ہیں آج کل مصروفیت کے دور میں کام اور آرام کے درمیان توازن قائم کرنا مشکل ہو چکا ہے۔ دنیا کے ساتھ رفتاری سے چلنے کی کوشش میں اکثر لوگ اپنی نیند کو اہمیت نہیں دیتے۔ بے سکونی کے باعث لوگ نیند کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

نیند کے طرز میں کسی بھی قسم کی تبدیلی براہ راست قلبی کارکردگی پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ اگر آپ کسی وجہ سے اپنی پوری نیند نہیں لے پا رہے تو اس سے آپ کے جسم میں سوزش ہوسکتی ہے اور آپ کے جسم کی کارکردگی متاثر ہوسکتی ہے۔ دائمی سوزش کا تعلق خون کی شریانوں کے سکڑنے سے ہوتا ہے جس سے دل کا دورہ یا فالج کا اٹیک بھی ہوسکتا ہے۔

صحیح معنوں میں نیند کے پورے نہ ہونے سے آپ کی بھوک کو کنٹرول کرنے والے ہارمونز کا توازن بگڑ سکتا ہے، جس کے باعث آپ کے وزن میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اگر وزن بڑھ جائے تو قلبی صحت پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ نیند پوری کرنے سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے۔ نیند کا متاثر ہونا چکر، بلند فشار خون یا ہائپر ٹینشن کا سبب بن سکتا ہے۔

طویل عرصے تک نیند کی کمی مستقل بلند فشار خون کا سبب بن سکتی ہے جو دل کے امراض اور فالج کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ نیند بلڈ پریشر کو قابو کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ نیند میں کمی جسم کی گلوکوز کی سطحوں کو متاثر کرتی ہے جس سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔