پاکستان میں موٹر اسپورٹس کا کھیل مقبول کھیل بن گیا

image

دی ویووز نیٹ ورک: جتنی بھی ریلیز ہمارے ملک میں ہو رہی ہیں، مکمل ریلیز ٹی ڈی سی پی کے زیرِ نگرانی سے وقوع پذیر ہیں، اس دفعہ بھی ٹی ڈی سی پی نے آٹھویں تھل جیپ ریلی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے، اس ایونٹ کو بھی کامیاب کیا ہے۔ ٹی ڈی سی پی کی جانب سے رینجرز اہلکار، پاک آرمی، پولیس اور ریسکیو ٹیمیں بھی تعینات تھیں، آٹھویں تھل جیپ ریلی میں 95 ریسرز نے حصہ لیا، آپ کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ یہ میلہ 4 دن یعنی 9 نومبر سے 12 نومبر تک رہا۔ جیپ ریلی تو 10 یا 15 دن پہلے شروع ہو گٸی تھی، کیونکہ مکمل ٹریک کی صفائی ستھرائی کی جاتی ہے، گورنمنٹ کی جانب سے شائقین کیلٸے بھی صاف ستھرا ماحول دیا جاتا ہے شروع ہونے سے پہلے تمام ریسرز ٹریک کی رائیکی کرتے ہیں، رائیکی کے دوران بھی شائقین لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں۔ تھل جیپ ریلی کا مکمل ٹریک تقریباً 195 کلومیٹر کا تھا اسٹارٹنگ پوائنٹ ضلع مظفر گڑھ کا چھانگا مانگا ٹیلہ سے ہوا، ِمڈ پوائنٹ ضلع لیہ کی تحصیل چوبارہ میں تھا، یہ ریلی 2 اضلاع پر مشتمل تھی جس میں ضلع مظفرگڑھ اور لیہ شامل تھے۔ 9 نومبر کے پہلے دن گاڑیوں کی رجسٹریشن اور معائنہ کیا گیا، گاڑیوں کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا جسے پری پیٸرڈ کیٹگری اور اسٹاک کیٹگری کا نام دیا گیا، پریپٸرڈ اسٹاک کیٹگریز کو بھی چار حصوں میں تقسیم کیا گیا جسے اے، بی، سی اور ڈی کا نام دیا گیا۔

 ٹی ڈی سی پی کا ایک طریقہ کار بہت اچھا لگا جس میں گاڑیوں کے روانہ ہونے سے پہلے قرآن پاک کی تلاوت اور نعت خوانی کی جاتی ہے۔ 10 نومبر یعنی دوسرے دن کوالیفائنگ راؤنڈ ہوا، کوالیفائنگ راؤنڈ میں پری پیٸرڈ کیٹگری میں زین محمود پہلے نمبر پر فیصل شادی خیل دوسرے نمبر پر اور لیجنڈ نادر  تیسرے نمبر پر رہے اور اسٹاک کیٹگری میں بلال چوہری اول پوزیشن پر جبکہ محمد مروت دوسری پوزیشن پر اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے زوہیب جدون تھے۔ دوسرے دن اسٹاک کیٹگریز کے زبردست مقابلے ہوئے، دوسری جانب کبڈی، نیزہ بازی اور دیگر کھیلوں کے بھی شاندار مقابلے دیکھنے کو ملے۔ اے اسٹاک میں محمد مروت پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب جنہوں نے مطلوبہ ہدف 2 گھنٹے 28 منٹس اور 55 سیکنڈز میں طے کیا، جبکہ دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے زوہیب حسن ہیں جنہوں نے مطلوبہ فاصلہ 2 گھنٹے 29 منٹس اور 17 سیکنڈز میں طے کیا، تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے عقیل احمد ہیں جنہوں نے 2 گھنٹے 36 منٹس اور 28 سیکنڈز میں فاصلے کو طے کیا۔ بی اسٹاک کیٹگری میں صاحبزادہ سلطان بہادر عزیز سرِفہرست رہے جنہوں نے مطلوبہ ہدف 2 گھنٹے 33 منٹس اور 17 سیکنڈز میں طے کیا، جبکہ دوسرے نمبر پر آنے والے محمد حسن جہاندیر ہیں جنہوں نے 2 گھنٹے 35 منٹس اور 48 سیکنڈز میں فاصلہ طے کیا، تیسرے نمبر پر آنے والے عمر یونس ہیں جنہوں نے 2 گھنٹے 39 منٹس اور 28 سیکنڈز میں فاصلہ مکمل کیا۔

 سی اسٹاک کیٹگری میں پہلی پوزیشن داٶد عباسی نے چھین لی جنہوں نے مطلوبہ ہدف 2 گھنٹے 47 منٹس اور 03 سیکنڈز میں طے کیا، جب کہ دوسری پوزیشن پر آنے والے زبیر حیات ہیں جنہوں نے مطلوبہ ہدف 2 گھنٹے 49 منٹس اور 12 سیکنڈز میں طے کیا، تیسری پوزیشن شہزاد ستی کے نام رہی جنہوں نے 2 گھنٹے 55 منٹس اور 49 سیکنڈز میں طے کیا۔ ڈی اسٹاک کیٹگری میں جمیل احمد نے میدان مار لیا جنہوں نے 2 گھنٹے 45 منٹس اور 01 سیکنڈ میں فاصلہ طے کیا، جبکہ دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے فلک شیر بلوچ ہیں جنہوں نے 2 گھنٹے 51 منٹس اور 18 سیکنڈز میں ٹریک کو مکمل کیا۔ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے حسنین الحق ہیں جنہوں نے 2 گھنٹے 56 منٹس اور 52 سیکنڈز میں مطلوبہ ہدف طے کیا۔ 12 نومبر یعنی آخری دن کا کھیل جاری ہوا، پریپئر کیٹگریز کے مقابلے زبردست دیکھنے کو ملے، 9 بج کر 30 منٹس پہ گاڑیاں ریس کیلئے روانہ ہوئیں، اے پریپٸرڈ کیٹگری میں تیمور خواجہ نے میدان مار لیا جنہوں نے مطلوبہ ہدف 2 گھنٹے 24 منٹس اور 36 سیکنڈز میں طے کیا، جبکہ دوسری پوزیشن مصدق خاکوانی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جنہوں نے مطلوبہ ہدف 2 گھنٹے 50 منٹس اور 25 سیکنڈز میں طے کیا، تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے شیراز قریشی ہیں جنہوں نے 3 گھنٹے 6 منٹس اور 46 سیکنڈز میں فاصلہ طے کیا۔

 بی پریپٸرڈ کیٹگری میں شہریار خان پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب جنہوں نے 2 گھنٹے 25 منٹس اور 32 سیکنڈز میں ٹریک کو مکمل کیا، جبکہ دوسری پوزیشن نعمان سرانجام حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جنہوں نے 2 گھنٹے 30 منٹس اور 15 سیکنڈ میں فاصلہ مکمل کیا۔ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے ارباب خان ہیں جنہوں نے 2 گھنٹے 32 منٹس اور 13 سیکنڈز میں فاصلہ مکمل کیا، سی پریپیٸرڈ کیٹگری میں بے ورغ مزاری سرِ فہرست رہے جنہوں نے 2 گھنٹے 43 منٹس اور 30 سیکنڈز میں فاصلہ طے کیا جبکہ دوسرے نمبر پر آنے والے ڈاکٹر حسن خان ہیں جنہوں نے 2 گھنٹے 53 منٹس اور 38 سیکنڈ میں فاصلہ طے کیا۔ تیسرے نمبر پر آنے والے خواجہ فخر ہیں جنہوں نے 3 گھنٹے 12 منٹس اور 53 سیکنڈز میں فاصلہ طے کیا۔ ڈی پریپٸرڈ کیٹگری میں عمر اقبال کانجو ہیں جنہوں نے پہلی پوزیشن حاصل کی جس میں مطلوبہ ہدف 2 گھنٹے 41 منٹس اور 50 سیکنڈز میں طے کیا، جبکہ دوسری پوزیشن حاصل کرنے میں تاج خان مہر کامیاب ہوئے جنہوں نے 2 گھنٹے 43 منٹس اور 21 سیکنڈز میں فاصلہ طے کیا۔ تیسری پوزیشن حاصل کرنے میں شکیل بھرچنڈی کامیاب رہے جنہوں نے 2 گھنٹے 53 منٹس 06 سیکنڈز میں فاصلہ طے کیا۔

ویمن کیٹگری میں سلمیٰ مروت نے 01 گھنٹہ 31 منٹس اور 49 سیکنڈز میں فاصلہ طے کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ دوسری پوزیشن دینا پٹیل نے اپنے نام کی، انہوں نے ٹریک 01 گھنٹہ 33 منٹس اور 09 سیکنڈز میں مکمل کیا، تیسری پوزیشن سیدہ رِدا زینب کے نام رہی جنہوں نے 01 گھنٹہ 51 منٹس اور 14 سیکنڈ میں ٹریک کو مکمل کیا۔ دریں اثناء فیصل اسٹیڈیم مظفر گڑھ میں جیپ ریلی میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کو انعامات دیئے گٸے۔ ہر آدمی کے ذہن میں سوال یہ آ رہا ہوتا ہے کہ اتنی مہنگی گاڑیاں ہیں، یہ مہنگا کھیل ہے، کیا پاکستان کیلٸے فائدہ مند بھی ہے؟ ہر آدمی کی سوچ اور رائے مختلف طرح کی ہوتی ہیں لیکن پاکستانی عوام کو میں اپنی رائے کے مطابق یہ بتانا چاہتا ہوں کہ یہ کھیل واقع ہی بہت مہنگا ہے لیکن یہ کھیل کوئی عام کھیل نہیں ہے بلکہ پاکستان کیلٸے بہت اہم ہے، کیونکہ پاکستان سے ایک صاف شفاف امیج جا رہا ہے، امن اور سلامتی کا پیغام بھی دوسرے ممالک میں جا رہا ہے جیسے پاکستان کے ریسرز دوسرے ممالک میں جا کے ریس کرتے ہیں اسی طرح دوسرے ممالک بھی آ کے پاکستان میں ریس کریں گے اور وہ پوری دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ پاکستان ایک امن اور سلامتی والا ملک ہے اسی کے ساتھ ساتھ جب دوسرے ملک کے ریسرز پاکستان میں آئیں گے تو پاکستان کی معیشت میں بھی اضافہ ہوگا۔