امریکہ نے سب سے خطرناک دھات کی کھیپ مکمل کر لی

پلوٹونیم یورینیم سے بھی زیادہ خطرناک اور تباہ کن دھات، ہیٹنگ یونٹ کے کام کرنے سے مستقبل میں جوہری بنیادوں پر چلنے والے مشنوں کی راہ ہموار، پلاٹونیم کو نیوکلیئر پاور پلانٹس میں استعمال کرکے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔
نیویارک: (ٹیکنالوجی ڈیسک) پلوٹونیم دھات یورینیم سے بھی زیادہ خطرناک اور تباہ کن ہے۔ اسے یورینیم کی طرح جوہری ہتھیاروں میں بطور فیول استعمال کیا جاتا ہے۔ خلا کے سرد ماحول میں آلات کو گرم رکھنے کیلئے بھی پلاٹونیم کا استعمال کیا جاتا ہے۔
پلاٹونیم کو نیوکلیئر پاور پلانٹس میں استعمال کرکے بجلی بھی پیدا کی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق امریکی محکمہ توانائی نے ہیٹ سورس پلوٹونیم -238 کی اپنی سب سے بڑی کھیپ مکمل کرلی ہے۔ آدھا کلوگرام نئے ہیٹ سورس پلوٹونیم آکسائڈ پر مشتمل ترسیل کو اوک رج نیشنل لیبارٹری سے لاس الموس نیشنل لیبارٹری منتقل کیا گیا۔ اس طرح امریکی محکمہ توانائی کو 2026ء تک ہر سال اوسطا 1.5 کلوگرام مواد کی پیداوار حاصل ہو گی۔
ناسا کے مطابق حالیہ کھیپ ناسا کے مستقبل کے مشنز کو ایندھن فراہم کرے گی۔ واضح رہے کہ2021ء میں مریخ پر اترنے والا پرسیورنس روور پلوٹونیم-238 کی دوبارہ پیداوار سے سب سے پہلے مستفید ہوا تھا۔ ملٹی مشن ریڈیو آئسوٹوپ تھرمو الیکٹرک جنریٹر سے لیس روور مسلسل گرمی اور تقریبا 110 واٹ بجلی حاصل کرتا ہے، جس کی وجہ سے یہ مریخ پر مستقبل کے ممکنہ تجزیے کیلئے مٹی کے نمونے جمع کر سکتا ہے۔