فاسٹ فوڈ کے انسانی صحت پر تباہ کن اثرات

image

فاسٹ فوڈ دنیا بھر میں بچوں اور بڑوں کی پسندیدہ خوراک، فاسٹ فوڈ میں کاربوہائیڈریٹس اور شکر کی زیادہ مقدار دانتوں کیلئے نقصان دہ، مشروبات کا استعمال جسم اور ذہن پر اثرات مرتب کرتا ہے۔

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) فاسٹ فوڈ دنیا بھر میں بچوں اور بڑوں کا پسندیدہ کھانا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق فاسٹ فوڈ کو روز مرہ خوراک کا معمول بنانے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ فاسٹ فوڈ کی عادت آپ کی صحت کیلئے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔ فاسٹ فوڈ میں کاربوہائیڈریٹس اور شکر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے منہ میں ایسڈ کی مقدار بڑھتی ہے اور وقت کے ساتھ ایسڈ کی یہ مقدار دانتوں کی سطح کو نقصان پہنچاتی ہے اور مسوڑوں کے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ فاسٹ فوڈ میں ایسے اجزاء بھی موجود ہوتے ہیں جو جلد کیلئے نقصان دہ ہو ثابت ہوتے ہیں۔ شکر سے کولیگن کی سطح میں کمی آتی ہے اور جلد بڑھاپے کی علامات جیسے جھریاں چہرے پر نظر آنے لگتی ہیں۔ نمک سے جلد کی نمی کم ہوتی ہے جس سے آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے نمایاں ہو سکتے ہیں جبکہ چکنائی کی زیادہ مقدار سے ایسے ہارمونز متحرک ہوتے ہیں جو کیل مہاسوں میں کردار ادا کرتے ہیں۔

طبی ماہرین کا خیال ہے کہ فاسٹ فوڈ میں موجود ٹرانس فیٹس اور دیگر چکنائی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اس طرح ڈیمینشیا اور الزائمر امراض کا خطرہ ان غذاؤں سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ برگرز، فرنچ فرائیز اور دیگر میں چکنائی، کیلوریز اور زیادہ پراسیس کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کے نتیجے میں بہت تیزی سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔

مشروبات کا استعمال جسم اور ذہن پر اثرات مرتب کرتا ہے۔ فاسٹ فوڈ کی اشیا میں وٹامنز، منرلز اور دیگر ایسے غذائی اجزا کی کمی ہوتی ہے جو مزاج کو خوشگوار بنانے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق فاسٹ اور پراسیس غذاؤں کا استعمال اور ڈپریشن کے زیادہ خطرے کے درمیان تعلق موجود ہے۔