کیا ملٹی وٹامنز زندگی بڑھانے میں مددگار ہو سکتی ہیں؟

image

امریکی ماہرین کی تحقیق، 4 لاکھ سے زائد رضاکار تحقیق میں شامل، 27 سال بعد 4 لاکھ میں سے ایک لاکھ 30 ہزار کے قریب افراد مر چکے تھے۔

نیویارک: (ویب ڈسک) ایک حالیہ تحقیق میں ملٹی وٹامنز کے حوالے سے ایک اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔ عام طور پر یہ تصور کیا جاتا ہے ملٹی وٹامنز جو کہ طاقت کی ادویات ہیں زندگی بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ اس حوالے سے جاما نیٹ ورک میں امریکی ماہرین کی ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے۔ 

ملٹی وٹامنز کے اثرات جاننے کیلئے امریکی ماہرین نے 4 لاکھ سے زائد رضاکاروں پر 30 سال تک تحقیق کی۔ تحقیق میں شامل رضاکاروں کی عمریں 18 سے 74 برس کے درمیان تھیں۔ زیادہ تر رضاکار طویل العمر تھے اور ان میں نصف خواتین بھی شامل تھیں۔ تحقیق کے دوران ملٹی وٹامنز کے استعمال کے فوائد اور نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔ 

ماہرین نے تمام رضاکاروں کو تین گروپوں میں تقسیم کیا۔ ان میں سے ایک گروپ کبھی ملٹی وٹامنز کا استعمال کیا کرتا تھا۔ دوسرا گروپ جو کبھی کبھار ملٹی وٹامنز استعمال کرتا تھا، جبکہ تیسرا گروپ یومیہ مختلف ملٹی وٹامنز استعمال کرتا تھا۔ بعد ازاں ماہرین نے کچھ رضاکاروں کو 20 جبکہ بعض کا 27 سال بعد دوبارہ جائزہ لیا اور اس وقت تک 4 لاکھ میں سے ایک لاکھ 30 ہزار کے قریب افراد مر چکے تھے۔

ماہرین نے مرنے والے افراد میں بیماریوں اور ملٹی وٹامنز کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیوں کو نوٹ کیا اور نتیجہ اخذ کیا کہ بڑھتی عمر میں ملٹی وٹامنز کا یومیہ استعمال زندگی بڑھانے میں مددگار نہیں ہوتا، البتہ بعض افراد کو ملٹی وٹامنز صحت کے کچھ فوائد دے سکتے ہیں۔ نتائج حیران کن انکشاف بھی سامنے آیا کہ بعض افراد میں ملٹی وٹامنز قبل از وقت موت کے خطرے کو 4 گنا تک بڑھا سکتے ہیں۔