سگریٹ کا دھواں ویپس کے دھوئیں سے زیادہ خطرناک

image

تمباکو کے دھوئیں میں زہریلے مادوں اور کارسینوجنز کی زیادہ مقدار، ای-سگریٹ میں نقصان دہ مادوں کا سیکنڈ ہینڈ ایکسپوژر کم، سیکنڈ ہینڈ ویپنگ کے بارے میں خدشات کچھ حد تک بڑھا چڑھا کر پیش کیے جاتے ہیں۔ 

لندن: (ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سگریٹ سے نکلنے والا دھواں ویپس سے نکلنے والے دھوئیں سے زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے۔ اس حوالے سے یونیورسٹی کالج لندن انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈیمولوجی اینڈ ہیلتھ کیئر میں سائیکالوجی کے پروفیسر اور سینئر محقق شیر شہاب نے بتایا کہ سیکنڈ ہینڈ ویپنگ کے بارے میں خدشات کچھ حد تک بڑھا چڑھا کر پیش کیے جاتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ اس کے برعکس نتائج بچوں کے ارد گرد سگریٹ نوشی کے خطرات کی تصدیق کرتے ہیں جس سے ہر قیمت پر گریز کرنی چاہیئے۔ متعدد خون کے ٹیسٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ عام سگریٹ کے دھوئیں کو اندر لینے والے بچوں کے مقابلے میں ویپس سے نکلے دھوئیں کا سامنا کرنے والے بچے نیکوٹین کی مقدار کا ساتویں حصے سے بھی کم حصہ اندر لیتے ہیں۔ 

محققین کے مطابق ای-سگریٹ میں نقصان دہ مادوں کا سیکنڈ ہینڈ ایکسپوژر اس سے کہیں کم ہو سکتا ہے۔ البتہ ویپنگ میں بھی نیکوٹین کی ایک جیسی سطح ہوتی ہے، تاہم تمباکو کے دھوئیں میں پائے جانے والے زہریلے مادے اور کارسینوجنز زیادہ مقدار میں ہوتے ہیں۔