ٹیلی گرام: روسی فوج کا ایک میسیجنگ ایپ پر انحصار، کیا مسائل پیدا ہو سکتے ہیں؟
یہ جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ روسی فوج مواصلات کے لیے کون سا سسٹم استعمال کرتی ہے۔ اور یوکرین میں مداخلت کے دوران ٹیلی گرام سمیت دیگر مسیجنگ ایپس اور سمارٹ فونز کا کیا کردار رہا ہے۔
نیویارک: (ٹیکنالوجی ڈیسک) روس کے حامی بلاگرز، ماہرین اور روسی صحافیوں نے میسجنگ ایپ ’ٹیلی گرام‘ کے بانی پاؤل دروف کی فرانس میں گرفتاری پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ اس دوران اس بارے میں بھی بحث ہوئی کہ روسی فوج پیغام رسائی کے لیے ٹیلی گرام استعمال کرتی ہے اور اس کی بندش روس کی فوج کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن سکتا ہے۔ یوکرین میں روس کی افواج پہنچنے سے قبل یہ سوچنا بھی مشکل تھا کہ جنگ کے دوران ایک میسجنگ ایپ پر کسی ملک کی فوج کا انحصار اس قدر بڑھ سکتا ہے۔
یہ روایتی طور پر فوج کے خفیہ مواصلاتی نظام سے بالکل متصادم ہے جس کی توجہ سلامتی اور استحکام پر ہوتی ہے۔ اکثر سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور میسجنگ ایپس فوجی ذرائع مواصلات کے سکیورٹی تقاضے پورے نہیں کرتیں کیونکہ انھیں صرف انٹرنیٹ کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے اور یہ 100 فیصد سکیورٹی کی ضمانت فراہم نہیں کرتیں۔
مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ سویلین سطح پر بنایا گیا کوئی سافٹ ویئر استعمال میں زیادہ وسیع اور آسان ہوتا ہے۔ فوج کو سویلین سمارٹ فون اور میسجنگ ایپس کے استعمال سے روکنے کے لیے خصوصی فوجی پلیٹ فارمز وغیرہ بنانا پڑتے ہیں جس کے لیے بہت محنت درکار ہوتی ہے۔ اور اس کے بعد فوجیوں کو اسے استعمال کرنا سکھایا جاتا ہے۔